خیبر پختونخوا میں بارش اور برفباری جاری، مزید 9 جاں بحق

برفباری سے بالائی علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند، سردی کی شدت میں بھی اضافہ

برفباری سے بالائی علاقوں میں رابطہ سڑکیں بند، سردی کی شدت میں بھی اضافہ

 لاہور /  اسلام آباد: ملک کے مختلف علاقوں میں پانچویں روز بھی بارش اور برفباری جاری رہی جس کے باعث سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا۔

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے سے مزید 9 افراد جاں بحق ، 27 زخمی ہو گئے، مردان کے علاقے جنگہ لوند خوڑ میں چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق ، 2 شدید زخمی ہوگئے، صوابی کے علاقے حریف خان کلے میں چھت گرنے سے ایک شخص سوار خان جاں بحق، اس کی بیوی، سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے، لال بیگ ڈھیری صوابی میں بھوسے کے ڈھیر کے تلے دب جانے سے دو کمسن چچا زاد بھائی 14 سالہ وسیم اور 13 سالہ ابراہیم جاں بحق ہو گئے، ہنگو کی تحصیل ٹل کے علاقہ چھپری میں چھت گرنے سے باپ بیٹی امین اللہ اور 8 ماہ کی ایمن جاں بحق ہو گئے۔

سوات کے علاقہ سیدوشریف میں چھت گرنے سے 50 سالہ خاتون شنگہ جاں بحق ہو گئی، قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ میں چھتیں گرنے سے دو بچے جاں بحق جبکہ دس افراد زخمی ہوئے، کے پی میں مسلسل شدید بارشوں کی وجہ سے کئی علاقوں میں فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا، شورکوٹ کے نواحی گاؤں چک نمبر 312گ ب میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی اور 3 بچے زخمی ہو گئے۔

ساہیوال کے نواحی گاؤں 65 جی ڈی میں چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کی 3 عورتیں زخمی ہوگئیں، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، اسلام آباد سمیت پنجاب ، خیبر پختونخوا ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف حصوں میں وقفے وقفے سے بارش جبکہ بالائی علاقوں کے پہاڑوں پر برفباری کا سلسلہ جاری رہا، لیپہ ریشیاں شاہراہ اور شاہراہ نیلم سمیت مختلف رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں، گلیات میں برفباری کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری رہا، تمام رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں، درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا ، وادی کاغان میں تین روز تک جاری رہنے والا برفباری کا سلسلہ تھم گیا، شندور ٹاپ پر مسلسل برفباری سے گلگت چترال روڈ بحال نہیں ہوسکا، مظفر آباد، میرپور، بھمبر، راولاکوٹ اور کوٹلی کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔

جہلم، دینہ اور کلرکہار سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں حالیہ با رشو ں کے نتیجے میں اب تک 23افراد جا ں بحق ، 54 زخمی ہوئے ، 114مکانات کوجزوی جبکہ 13 مکانات کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ، وزیر اعلی محمود خان کی خصوصی ہد ایت پر بٹگرام، شانگلہ، چارسدہ، صوابی اورمردان میں بارش سے متاثرہ خاندانوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا، محکمہ ریلیف نے صوبے میں شدید بارشوں کے پیش نظر 14مارچ تک موسمیاتی ایمرجنسی کا نفاذ کردیا ، تمام متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔