کورونا وائرس؛ عالمی رہنما مصافحہ کرنے کے بجائے کہنیاں ملانے لگے

ویب ڈیسک  جمعـء 13 مارچ 2020
عالمی سطح پر ہاتھ ملانے سے گریز کرنے اور متبادل طریقے اپنانے کا رجحان عام ہوتا جارہا ہے۔ فوٹو، انٹرنیٹ

عالمی سطح پر ہاتھ ملانے سے گریز کرنے اور متبادل طریقے اپنانے کا رجحان عام ہوتا جارہا ہے۔ فوٹو، انٹرنیٹ

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد احتیاطی تدابیر کے طور پر عالمی رہنماؤں نے مصافحہ ترک کرکے کہنیاں ملانا شروع کردیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہورہا ہے، اب صورتحال یہ ہے کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے عالمی رہنما مصافحہ کرنے کے بجائے  کہنی سے کہنی، پاؤں سے پاؤں ملانے اور سینے پر ہاتھ رکھ کر سلام کرنے لگے ہیں۔

ترک صدر طیب اردوان نے دورۂ برسلز میں کسی رہنما سے ہاتھ نہیں ملایا۔ اسی طرح برطانوی شہزادے چارلس نے ایک تقریب میں استقبال کرنے والوں کو ہاتھ جوڑ کر خیرمقدمی جواب دیا۔

امریکی نائب صدر مائک پنس نے ایئرپورٹ پر اہل کاروں سے کہنی ملائی۔ اسی طرح ڈچ وزیر اعظم مارک روٹے اور برطانی شہزادہ ہیری نے بھی مصافحہ کرنے کے بجائے کہنی سے کہنی ملانے کو ترجیح دی۔ تنزانیہ کے صدر جوہن ماگوفولی نے قائد حزب اختلاف سے ملاقات کے بعد پاؤں ٹکرا کر مصافحے کی کمی پوری کی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہاتھ ملانے سے یہ وائرس ایک فرد سے دوسرے میں منتقل ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں مصافحے سے گریز اور اس کے متبادل کے طور پر مختلف طریقوں کا رجحان عام ہورہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔