صدر ٹرمپ عراق میں فوجی کارروائی سے باز رہیں، ایران کی دھمکی

ویب ڈیسک  جمعـء 13 مارچ 2020
امریکا ایران پر تنقید کرنے کے بجائے مشرق وسطیٰ میں اپنے کردار کا جائزہ لے، (ایرانی وزارت خارجہ) فوٹو : فائل

امریکا ایران پر تنقید کرنے کے بجائے مشرق وسطیٰ میں اپنے کردار کا جائزہ لے، (ایرانی وزارت خارجہ) فوٹو : فائل

تہران: ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عراق میں خطرناک فوجی ایکشن لینے سے خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں اپنی نفرت آمیز اور جارحانہ پالیسی پر نظر ثانی کرے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عراق میں خطرناک فوجی ایکشن لینے سے باز رہنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکا کو جارحیت کا اظہار کرنے کے بجائے خطے میں اپنے رویے اور موجودگی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پر بلا جواز تنقید کرنے کے بجائے مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت اور زبردستی کی موجودگی کی پالیسی کو تبدیل کرے تو بہتر ہوگا ورنہ جواب دینا ہم کو بھی آتا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : عراق میں امریکی فوجی اڈے پر راکٹ حملے میں 3 غیر ملکی فوجی ہلاک، 12 زخمی

ایران کی جانب سے دھمکی آمیز بیان گزشتہ روز عراق میں امریکی فورسز کے ایران کے حمایت یافتی مسلح گروہ کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ امریکا کا دعویٰ تھا کہ اس ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروہ نے ایک روز قبل تاجی بیس میں امریکی فوجی ٹھکانے پر راکٹ حملہ کیا تھا جس میں اتحادی فوج کے 3 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

تاجی بیس پر راکٹ حملے میں 3 غیرملکی فوجی کی ہلاکت اور 12 کے زخمی ہونے پر پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں عراق میں بڑی اور خطرناک فوجی کارروائی کرنے کی دھمکی دی گئی تھی اور امریکی فوج نے ایرانی حمایت یافتہ مسلح گروہ کو نشانہ بھی بنایا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔