- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
کورونا وائرس کی وجہ سے بعض صنعتیں پاکستان منتقل ہوسکتی ہیں، اسٹیٹ بینک
کراچی: اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر مرتضیٰ سید نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بحالی کے بعد بھی عالمی کمپنیاں اپنی مصنوعات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے چین کے علاوہ دیگر ممالک پر انحصار کرسکتی ہیں، اس طرح کئی صنعتیں پاکستان میں بھی منتقل ہوسکیں گی۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز( ایف پی سی سی آئی) کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگرچہ کورونا وائرس کی وبا چین میں کم ہوئی ہے لیکن یہ انفیکشن دنیا کے دیگر ممالک تک پھیل رہا ہے اور ’مئی کے آخر تک صورتحال بہتر ہوسکتی ہے۔
مرتضیٰ سید نے کہا کہ چین کے سینٹرل بینک کے آفیشلز کے مطابق چین میں 50 سے 60 فیصد کارخانے بند ہوچکے ہیں اور اگلی سہ ماہی میں چینی معاشی ترقی میں کمی واقع ہوگی، گزشتہ برس عالمی جی ڈی پی 3 فیصد بڑھی تھی لیکن کووڈ 19 وائرس کے تحت اس سال کمی واقع ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سرمایہ کاروں میں خطرات یا رسک لینے کا رجحان کم ہورہا ہے اور پیسہ کسی بانڈ کی طرح رسک فری مارکیٹ کی جانب منتقل ہورہا ہے دوسری جانب انگلینڈ اور دیگر مضبوط معیشتوں نے کورونا وائرس کے اثرات جھیلنے کے لیے شرح سود کم کردی ہے۔
مرتضیٰ سید کے مطابق سال 2018ء میں 3.09 ارب ڈالر کے برقی آلات درآمد کیے گئے تھے جن میں بوائلر، مشینریاں اور دیگر اشیا بھی شامل ہیں، پاکستان 20 فیصد خام مال بیرونِ ملک سے منگواتا ہے جن میں چین سرِ فہرست ہے تاہم اب تاجر حضرات چین کی بجائے دیگر متبادل مارکیٹوں کی جانب متوجہ ہورہے ہیں تاکہ صنعتوں کا پہیہ چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہونے سے بھی پاکستان پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ ہم تیل کی بڑی مقدار درآمد کرتے ہیں، مستقبل قریب میں کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی صورتحال خراب ہوسکتی ہے لیکن طویل المدتی عرصے کے لیے ہمیں پرامید رہنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔