غیرملکیوں کے ویزے منسوخ ہونے کے بعد واہگہ کے راستے مسافروں کی آمدورفت بند

آصف محمود  ہفتہ 14 مارچ 2020
واہگہ بارڈرپر ہر روزہونے والی پرچم اتارے جانے کی تقریب میں بھی شہریوں کی شرکت پرپابندی لگائی جاچکی ہے فوٹوفائل

واہگہ بارڈرپر ہر روزہونے والی پرچم اتارے جانے کی تقریب میں بھی شہریوں کی شرکت پرپابندی لگائی جاچکی ہے فوٹوفائل

لاہور:  بھارتی حکومت کی طرف سے غیرملکی شہریوں کو جاری ویزے منسوخ کئے جانے کے بعد واہگہ اٹاری بارڈرکے راستے مسافروں کی آمدورفت بند ہوگئی ہے۔

کورونا وائرس کے خدشہ کے پیش نظر بھارتی حکومت نے غیرملکی شہریوں کوجاری کئے گئے ویزے منسوخ کردیئے ہیں۔ اس حوالے سے 13 مارچ سہ پہرساڑھے پانچ بجے تک کی ڈیڈلائن دی گئی تھی جوگزشتہ روز ختم ہوگئی۔ اس پابندی کی وجہ سے اب کوئی بھی پاکستانی یا غیرملکی شہری واہگہ اٹاری بارڈرکے راستے بھارت نہیں جاسکتا جبکہ بھارتی شہری بھی پاکستان نہیں آسکیں گے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق پاکستان اوربھارت میں موجود ایک دوسرے ملک کے شہریوں کو واپس اپنے ملکوں میں آنے کی اجازت ہوگی۔ اس سے قبل بھارتی حکومت کی طرف سے واہگہ اٹاری بارڈرپر ہر روزہونے والی پرچم اتارے جانے کی تقریب میں بھی شہریوں کی شرکت پرپابندی لگائی جاچکی ہے اوراب پریڈکے وقت بھارتی اسٹیڈیم خالی ہوتاہے۔

دریں اثنا کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاکستان اور بھارت کی طرف سے کرتارپور راہداری کے راستے گوردوارہ دربار صاحب آنے جانے والے یاتریوں کی چیکنگ کے لیے خصوصی کاؤنٹرقائم کردیئے گئے جبکہ کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے میڈیکل عملے کوتیار رہنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

گورودوارہ دربارصاحب کرتارپور روزانہ سینکڑوں بھارتی شہری ویزا فری کوریڈور کے ذریعے آتے جاتے ہیں جبکہ کئی غیرملکی اورمقامی شہری بھی یہاں جاتے ہیں۔ کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر کرتارپور بارڈرپر بنائے گئے پاکستانی امیگریشن سینٹرمیں میڈیکل عملہ تعینات کیا گیا ہے۔

ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کی طرف سے یہاں کاؤنٹرقائم کیا گیا ہے جہاں ناصرف بھارتی یاتریوں، غیرملکی شہریوں کی چیکنگ کی جارہی ہے بلکہ بھارت کی طرف ڈیرہ بابانانک پرچار اسپیشل کاؤنٹربنائے گئے ہیں جہاں آنے جانے والے بھارتی شہریوں اور این آر آئیز کو چیک کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کی وجہ سے ممکن ہے کہ آئندہ چند روز میں کرتارپور راہداری کو عارضی طورپر بند کردیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔