کراچی سمیت ملک کے متعدد شہروں میں سیاسی، سماجی اور مذہبی سرگرمیوں پر پابندی

ویب ڈیسک  ہفتہ 14 مارچ 2020
 تعلیمی ادارے، میڈیکل کالجز، ٹیکنیکل، سینماز، شادی ہالز،عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ فوٹو:فائل

تعلیمی ادارے، میڈیکل کالجز، ٹیکنیکل، سینماز، شادی ہالز،عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی۔ فوٹو:فائل

اسلام / کراچی: ملک کے متعدد شہروں میں سیاسی، سماجی،عوامی اور مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے بعد اب چاروں صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ نے کورونا وائرس سے  بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کردیئے ہیں، اس حوالے سے سندھ حکومت نےحکمنامہ جاری کیا ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جیلوں میں قیدیوں کی ملاقات پر تاحکم ثانی پابندی عائد کی ہے، مزارات پر زائرین کی آمدورفت 3 ہفتے کے لیے معطل رہےگی، جب کہ پورے صوبے میں سماجی، سیاسی اور مذہبی تقاریب پر 3 ہفتوں کے لیے پابندی ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سینما ہالز، تعلیمی ادارے، ٹیوشن سنٹرز بھی 30 مئی تک بند رہیں گے، اسپتالوں میں تیمارداروں کی آمدورفت محدود کرنے کا حکم ہے،  تمام ہوٹلز، کلبز، آڈیٹوریم اور ہالز میں تقریبات منسوخ کردی جائیں۔

کمشنر کراچی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن

کمشنر کراچی نے بھی ہنگامی حالات کا اعلان کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ویسٹ پاکستان ایکٹ 1956 کی دفعات کے تحت کراچی میں عوامی سماجی، سیاسی اور مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے، شہر میں تمام سماجی،سیاسی مذہبی تقاریب، کھیلوں کے مقابلوں کے این اوسیز منسوخ کردیئے گئے ہیں، بچت بازاروں پر بھی پابندی عائد ہوگی، واٹر پارکس، پبلک پارکس، ساحل سمندر، پلے لینڈ، جم، تفریحی مقامات  پر عوامی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی اور کمشنر کراچی اور ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے پہلے سے جاری کردہ اجازت نامے بھی منسوخ کردیئے ہیں، جب کہ نوٹیفکیشن کا اطلاق کراچی کے چھ اضلاع میں 5 اپریل 2020 تک ہوگا۔

وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ کا حکم نامہ

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی کوروناوائرس سےبچاوٴ کیلئے  شہری انتظامیہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق  تعلیمی ادارے، میڈیکل کالجز، ٹیکنیکل، سینماز، شادی ہالز،عوامی اجتماعات اور ووکیشنل سینٹر 3 ہفتے کیلئے بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے، نجی، سرکاری ڈے کیئر سینٹرز، اکیڈمیز اور ٹیوشن سینٹرز بھی بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، تمام امتحانات، مذہبی وسوشل سیمینار 3 ہفتے کیلئے معطل رہیں گے اور ضلعی انتظامیہ نے تمام ہاسٹلز فوری خالی کرانے کا حکم دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنرراولپنڈی کے احکامات

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے کورونا وائرس ایمرجنسی کے تناظر میں ضلع میں عوامی اجتماعات کے لئے جاری تمام این او سی منسوخ کر دیئے۔ ترجمان ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں تمام مجالس، محافل نعت، عرس، سالانہ جلسہ اور کانفرنسز، اجتماعات و تقریبات پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے، شہر کے سینما ہال، تھیٹر، جشن بہاراں، کھیلوں، اور میرج ہالز میں شادی کی تقریبات پر بھی پابندی ہوگی۔

لاہور کے چڑیا گھر

کورونا وائرس کے خطرے کے باعث لاہور چڑیا گھر سمیت پنجاب کے تمام وائلڈ لائف پارک اور چڑیا گھروں کو تین ہفتوں کے لئے بند کردیا گیا ہے، جب کہ اس وائرس سے بچاؤ اور آگاہی کے حوالے سے  پنجاب وائلڈ لائف اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ نے کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں۔

پنجاب بھر کے تفریحی مقامات پر پابندی

پنجاب وائلڈ لائف اینڈ فشریز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے صوبے بھرمیں چڑیاگھروں، سفاری پارک اور وائلڈ لائف پارکس کو 3 ہفتوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے چڑیا گھروں اور وائلڈ لائف پارکس کو کورونا وائرس کے تناظر میں بند کیا گیا ہے تاہم  چڑیا گھروں اور وائلڈ لائف پارکس کے انتظامی معاملات معمول کے مطابق چلتے رہیں گے۔

کوئٹہ کے 13 ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی

سیکرٹری صحت بلوچستان نے صوبائی چیف سیکرٹری  کو مراسلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ قرنطینہ سنٹر میں 13 ڈاکٹرز کو خصوصی ڈیوٹی  پر تعینات کیا گیا تھا تاہم تمام ڈاکٹرز اپنی ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دینے میں قاصر رہے لہذٰا قرنطینہ سینٹرمیں ڈیوٹی نہ دینےوالے 13 ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔