- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
ٹیکسٹائل سیکٹر کو بجلی 7.5 سینٹ، گیس 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو فراہمی کا فیصلہ
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل پالیسی 2020-25 کے تحت کپاس کی پیداوار کو 9 ملین بیلز سے 20 ملین بیلز تک بڑھانے، ٹیکسٹائل سیکٹر کو 7.5 سینٹ پر بجلی اور 6.5 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو آر ایل این جی گیس فراہمی کا فیصلہ کیا ہے، 2025 تک ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت مین میڈ فائبر کا استعمال 30 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد تک کیا جائے گا، 20 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے جائیں گے۔
ایکسپریس کو حاصل ٹیکسٹائل پالیسی دستاویز کے مطابق دنیا بھر میں 2019 میں 837 ارب ڈالرز کاٹیکسٹائل بزنس ہے جو 2025 تک 900 ارب ڈالر ہو گا، دنیا کی اس ٹیکسٹائل ٹریڈ میں پاکستان کا حصہ 1.6 فیصد کے ساتھ 13.3 ارب ڈالر ہے جسے 2025 تک 28.3 ارب ڈالر کر کے 3 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
2025 تک ٹیکسٹائل ایکسپورٹ بڑھانے کیلیے 8.8 ارب ڈالر کی پلانٹ، مشینری اور سکلڈ ڈیویلپمنٹ مین انوسمنٹ کی جائے گی۔ جس سے 20 لاکھ روزگار کے موقع پیدا کرنے کا ہدف ہے۔کپاس کی پیداوار کو 9 ملین بیلز سے 20 ملین بیلز تک پہنچانے کا بھی ہدف ہے۔اس وقت پاکستان میں 30 فیصد مین میڈ فائبر اور 70 فیصد کاٹن کپڑے کی تیاری میں استعمال ہو رہی ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر میں 70 فیصد تک مین میڈ فائبر استعمال کیا جا رہا ہے،2025 تک ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت مین میڈ فائبر کا استعمال 50 فیصد تک کرنے کی تجویز ہے۔2020-25 ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت ٹیکسٹائل سیکٹر کو7.5 سینٹ پر بجلی فراہم کی جائے گی، 6.5 ڈالر ایم ایم بی ٹی یو آر ایل این جی گیس اور 786 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو میں سسٹم گیس فراہم کی جائیگی ۔
ایس آر او 1125 پر نظر ثانی کی جائیگی،نئے ڈی ایل ٹی ایل ریٹ دیے جائیں گے۔جبکہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کے فروغ کیلیے غیر روایتی مارکیٹوں جن میں افریقہ، چین، جاپان، کینیڈا، روس، ساتھ کوریا، آسٹریلیااور ساتھ امریکا کا رخ کیا جائے گا۔ ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے فیشن شوز اور دیگر کانفرنسز کا انعقاد کیا جائیگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔