- ملک بھر میں خواتین ججز کی تعداد 572 ہے، لاء اینڈ جسٹس کمیشن
- امریکی فوجی نے ایک دھڑ اور 2 سر والی بہنوں سے شادی کرلی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
کورونا کا خوف؛ لوگوں نے حفاظتی لباس پہن کر راشن خریدنا شروع کردیا
لندن / واشنگٹن / پرتھ / کرائسٹ چرچ: کورونا وائرس کے خوف نے جہاں دنیا بھر کی معیشت پر پنجے گاڑ لیے ہیں اور افواہوں کے نہ رکنے والے طوفان کو جنم دیا ہے، وہیں گھبراہٹ اور افراتفری کی وجہ سے کچھ دلچسپ مناظر دیکھنے میں بھی آرہے ہیں۔
کچھ لوگ کورونا وائرس سے اتنے خوف زدہ ہیں کہ وہ نہ صرف کئی مہینوں کا راشن ایک ساتھ خریدنے سپر اسٹورز پہنچ گئے ہیں بلکہ انہوں نے اسی طرح کا حفاظتی لباس پہنا ہوا ہے جیسا آگ بجھانے والے یا خطرناک کیمیکلز کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے پہنتے ہیں۔
اگر آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ایسے لوگوں کا تعلق کسی پسماندہ یا غریب ممالک سے ہے تو یہ غلط فہمی بھی دُور کر لیجیے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ تصویریں امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے سپر اسٹورز کی ہیں۔
واضح رہے کہ ناول کورونا وائرس کی عالمی وبا ایک بھیانک خوف کی طرح ساری دنیا پر مسلط ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ کورونا وائرس کی ہلاکت خیزی، ماضی کی دوسری عالمی وباؤں کے مقابلے میں بہت کم (تقریباً 3 فیصد) ہے جبکہ اس سے متاثرہ افراد میں صحت یاب ہونے کا تناسب بھی بہت زیادہ ہے، خوف زدہ کرنے والی افواہیں زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہیں جن کے باعث افراتفری کی کیفیت شدید سے شدید تر ہوتی جارہی ہے۔
اس کیفیت کا اندازہ یوں بھی لگایا جاسکتا ہے کہ مشہور برطانوی ماڈل ناؤمی کیمبل تک نے اپنے لیے ایک حفاظتی لباس خرید لیا ہے جسے وہ گھر سے نکلتے وقت لازماً پہنتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔