- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
گرمی اور نمی سے کورونا وائرس کا پھیلاؤ کم ہوجاتا ہے، تحقیق
بیجنگ: ڈیٹا سائنس اور معاشیات کے چینی ماہرین نے ناول کورونا وائرس سے متاثر ہزاروں لوگوں کے اعداد و شمار، مقامی موسم اور دوسری متعلقہ معلومات کا تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار واضح طور پر کم ہوتی دیکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آج کل یہ خبر گردش میں ہے کہ ناول کورونا وائرس زیادہ گرمی کا مقابلہ نہیں کرسکتا اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو کر ختم ہوجاتا ہے لیکن اس بات کے حق میں کوئی ٹھوس سائنسی تحقیق موجود نہیں۔
مذکورہ تحقیق میں بھی (جو بیہانگ یونیورسٹی، بیجنگ یونیورسٹی اور سنگہوا یونیورسٹی کے ماہرین نے مشترکہ طور پر کی ہے) اگرچہ ایسا کچھ نہیں کہا گیا لیکن یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ گرم و مرطوب موسم اور کورونا وائرس کی ایک سے دوسرے انسان کو منتقلی (ٹرانسمیشن) میں کمی کے مابین واضح تعلق سامنے آیا ہے۔
’’سوشل سائنس ریسرچ نیٹ ورک‘‘ نامی اوپن ایکسیس ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اس تحقیقی مقالے میں کورونا سے متاثر ہونے والے 4,711 مریضوں اور ان کے علاقوں میں ماحول (بشمول آب و ہوا اور موسم) کا تجزیہ کیا گیا، جس سے واضح ہوا کہ سرد اور خشک موسم میں انفلوئنزا وائرس کی طرح کورونا وائرس کا پھیلاؤ بھی سست رفتار ہوجاتا ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے مختلف ممالک میں ناول کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور موسم کا موازنہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ نسبتاً گرم موسم والے ممالک میں اس وائرس کا پھیلاؤ قدرے کم جبکہ سرد اور خشک ممالک میں زیادہ دیکھا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شمالی نصف کرے میں آئندہ چند ہفتوں کے دوران گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجائے گا جس کی بناء پر کورونا وائرس کا زور ٹوٹنے کی امید ہے تاہم اس کا یہ مطلب ہر گز نہ لیا جائے کہ شدید گرمی اور نمی والے موسم میں کورونا وائرس کے خلاف طبی اقدامات یا احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔