کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والے جرمن سائنس دانوں نے صدر ٹرمپ کی پیشکش ٹھکرادی

ویب ڈیسک  پير 16 مارچ 2020
صدر ٹرمپ ویکسین کے مالکانہ حقوق کیلیے خطیر رقم کا لالچ دے رہے ہیں، جرمن سائنس دان (فوٹو: فائل)

صدر ٹرمپ ویکسین کے مالکانہ حقوق کیلیے خطیر رقم کا لالچ دے رہے ہیں، جرمن سائنس دان (فوٹو: فائل)

برلن: کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب پہنچنے والی جرمنی کی دوا ساز کمپنی کے سائنس دانوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خریدنے کی کوشش پر امریکا اور جرمنی کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔

جرمنی کے خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی دوا ساز کمپنی  ‘کیور ویک‘ کو کورونا وائرس کی ویکسین تیاری میں اہم کامیابی ملی ہے تاہم اس سے قبل ہی ویکسین کی ملکیت پر جرمنی اور امریکا کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

جرمنی کے اخبار ‘ویلٹ ام زونٹاگ‘ نے دعویٰ کیا کہ ویکسین کی تیاری کے دوران ہی امریکی صدر نے جرمن سائنس دانوں سے رابطہ کیا اور ویکسین کے حصول کے لیے بھاری رقم دینے کا لالچ دیا۔ صدر ٹرمپ اس ویکسین کے مالکانہ حقوق کے خواہش مند تھے تاکہ دنیا بھر میں جسے بھی ویکسین کی ضرورت ہو وہ امریکا سے خریدے۔

یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کھلی ہوا میں گھنٹوں اورسطح پر دنوں تک زندہ رہتا ہے، تحقیق

ادھر جرمن دوا ساز کمپنی ’کیور ویک‘ کے سائنس دانوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکی صدر کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے اس سے متعلق اپنی حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ سائنس دانوں کے انکشاف کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر الزامات عائد کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی سائنس دانوں کا کورونا وائرس کی ویکسین کا چوہوں پر کامیاب تجربہ

دوا ساز کمپنی ’کیو ویک‘ کی ایک شاخ امریکی شہر ہوسٹن میں بھی واقع ہے اور امریکی صدر نے اسی شاخ پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے، جرمن وزیر داخلہ نے اس اہم معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو 16 مارچ کو اہم اجلاس کا انعقاد کرے گی۔

جرمن وزیر صحت نے سرکاری ٹی وی پر اپنے بیان میں کہا کہ جرمنی بکنے کے لیے تیار نہیں، یہ ویکسین انسانیت کی خدمت کے لیے تیار کی جارہی ہے جس کے مالکانہ حقوق کسی ایک شخص یا ملک کو تفویض نہیں کیے جاسکتے۔ اس وبا کیخلاف ہمیں اتحاد اور اتفاق سے لڑنا ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔