- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات جاری
- عثمان خان کیخلاف اماراتی بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والے جرمن سائنس دانوں نے صدر ٹرمپ کی پیشکش ٹھکرادی
برلن: کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب پہنچنے والی جرمنی کی دوا ساز کمپنی کے سائنس دانوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خریدنے کی کوشش پر امریکا اور جرمنی کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔
جرمنی کے خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی دوا ساز کمپنی ‘کیور ویک‘ کو کورونا وائرس کی ویکسین تیاری میں اہم کامیابی ملی ہے تاہم اس سے قبل ہی ویکسین کی ملکیت پر جرمنی اور امریکا کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا ہے۔
جرمنی کے اخبار ‘ویلٹ ام زونٹاگ‘ نے دعویٰ کیا کہ ویکسین کی تیاری کے دوران ہی امریکی صدر نے جرمن سائنس دانوں سے رابطہ کیا اور ویکسین کے حصول کے لیے بھاری رقم دینے کا لالچ دیا۔ صدر ٹرمپ اس ویکسین کے مالکانہ حقوق کے خواہش مند تھے تاکہ دنیا بھر میں جسے بھی ویکسین کی ضرورت ہو وہ امریکا سے خریدے۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کھلی ہوا میں گھنٹوں اورسطح پر دنوں تک زندہ رہتا ہے، تحقیق
ادھر جرمن دوا ساز کمپنی ’کیور ویک‘ کے سائنس دانوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکی صدر کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے اس سے متعلق اپنی حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ سائنس دانوں کے انکشاف کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر الزامات عائد کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی سائنس دانوں کا کورونا وائرس کی ویکسین کا چوہوں پر کامیاب تجربہ
دوا ساز کمپنی ’کیو ویک‘ کی ایک شاخ امریکی شہر ہوسٹن میں بھی واقع ہے اور امریکی صدر نے اسی شاخ پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے، جرمن وزیر داخلہ نے اس اہم معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو 16 مارچ کو اہم اجلاس کا انعقاد کرے گی۔
جرمن وزیر صحت نے سرکاری ٹی وی پر اپنے بیان میں کہا کہ جرمنی بکنے کے لیے تیار نہیں، یہ ویکسین انسانیت کی خدمت کے لیے تیار کی جارہی ہے جس کے مالکانہ حقوق کسی ایک شخص یا ملک کو تفویض نہیں کیے جاسکتے۔ اس وبا کیخلاف ہمیں اتحاد اور اتفاق سے لڑنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔