کورونا کی روک تھام پر ہونے والے اخراجات مالی خسارے میں شامل نہیں ہوں گے، آئی ایم ایف

ویب ڈیسک  پير 16 مارچ 2020
آئی ایم ایف کورونا سے نمٹنے کے اخراجات ملکی خسارے میں شامل نہ کرنے پر رضامند ہوگیا، مشیرخزانہ (فوٹو : فائل)

آئی ایم ایف کورونا سے نمٹنے کے اخراجات ملکی خسارے میں شامل نہ کرنے پر رضامند ہوگیا، مشیرخزانہ (فوٹو : فائل)

 اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان  میں کورونا کی روک تھام کے لئے ہونے والے اضافی اخراجات مالی خسارے میں شامل نہیں کیے جائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان کو کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے بڑی رعایت دے دی ہے جس کے تحت کورونا کی روک تھام پر ہونے والے اضافی اخراجات مالی خسارے میں شامل نہیں کیے جائیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اہم رعایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے اور آئی ایم ایف کورونا سے نمٹنے کے اخراجات ملکی خسارے میں شامل نہ کرنے پر رضامند ہوگیا ہے اور اب کورونا وائرس پر اٹھنے والے اخراجات ملکی مالی خسارے میں شامل نہیں ہوں گے۔

مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے معیشت پر منفی اثرات پر قابو پانے کیلئے حکمت عملی پر کام شروع کردیا ہے، وزیراعظم نے کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے نمٹنے کی حکمت عملی بنانےکی ذمہ داری سونپی ہے، ایسی حکمت عملی وضع کریں گے کہ معاشی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں، اور پوری کوشش ہوگی کہ ملک میں اشیائے خورونوش کی قلت یا قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے پائے اور نہ ہی بے روزگاری کا خطرہ پیدا ہو اور کسانوں کو بھی ان کی مصنوعات کا پورا معاوضہ ملتا رہے۔

حفیظ شیخ نے کہا  کہ کورونا کی روک تھام کے لیے مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے مالی و تکنیکی مدد لیں گے، جو ملک اس صورت حال سے نکل رہے ہیں ان سے بھی مدد لی جاسکتی ہے، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ صرف 10 سے 11 فیصد گری ہے جب کہ دنیا کی اسٹاک مارکیٹوں میں 1 ٹریلین ڈالر کی مندی آئی ہے، اگر برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ ہوا تو معاہدوں میں توسیع کی کوشش کریں گے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔