کورونا وائرس سے متعلق صوبوں کی صورتحال اور حکومتی اقدامات

ویب ڈیسک  پير 16 مارچ 2020
چاروں صوبوں میں مذہبی، سیاسی اور سماجی اجتماعات سمیت تمام عوامی تفریحی مقامات بند کردیئے گئے ہیں۔ فوٹو:فائل

چاروں صوبوں میں مذہبی، سیاسی اور سماجی اجتماعات سمیت تمام عوامی تفریحی مقامات بند کردیئے گئے ہیں۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: کورونا وائرس پر وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے تھے جن پر عمل درآمد شروع ہوچکا ہے، بیشتر شہروں میں عوامی تفریحی مقامات، درگاہیں بند کردی گئی ہیں جب کہ پورے ملک میں مذہبی، سیاسی اور سماجی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا بیان اور حکومتی اقدامات

ایکسپریس نیوز کے مطابق آج بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں میں کورونا وائرس کے تدارک کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کا فوری اطلاق ہوگیا، وزیراعظم صورتحال خود مانیٹر کر رہے ہیں، کورونا وائرس پر کمانڈ اینڈ کنٹرول سیل قائم کردیا ہے، صورتحال کی مکمل مانیٹرنگ کی جارہی ہے، روزانہ کی بنیاد پرعوام کو صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا، اب تک کل 961 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے، تفتان سے زائرین کو ان  کے صوبوں میں بھیجا اور صوبوں نے ان افراد کو دوبارہ قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا۔

ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا کہ ملک میں کورونا کیسز کی تعداد سے زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہیے، صوبے پازیٹو کیسز کی مکمل نگہداشت کررہے ہیں، 14 لیبارٹریز کو وائرس کی تشخیص کے لیے کٹس فراہم کی جارہی ہیں، حکومت کی تشخیصی کٹس سے ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں۔

سندھ میں کورونا کی صورتحال اور حکومتی اقدامات

ملک میں سب سے زیادہ کیسز جس صوبے میں رپورٹ ہوئے ان میں صوبہ سندھ سرفہرست ہے تاہم صوبائی حکومت کی جانب سے بہترین اقدامات کی وجہ سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تمام ٹی وی چینلز کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اپنے عوام کا تحفظ کررہی ہے، شہریوں میڈیا اور سول سوسائٹی کے تعاون پر شکر گزار ہیں، کورونا وائرس کا معاملہ سنجیدہ ہے، ہم روزانہ ٹاسک فورس کے اجلاس کررہے ہیں۔

مراد علی شاہ کا بیان

وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کے 103 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور ان میں مزید بھی اضافہ ہوگا، تاہم اس میں گھبرانے کی ضرورت نہیں اور اسپتال آنے کے بجائے اپنے علاقے میں علاج کراسکتے ہیں، سب کو اسپتال لانا ممکن نہیں، افواہیں گردش کررہی ہیں، جو بھی کیس آئے گا ہم بتائیں گے۔ مسئلہ یہ ہے کہ سماجی رابطے یا ملنا چلنا کم کرنا ہوگا، یہ وائرس ہوا میں سفر نہیں کرتا، میری درخواست یہ ہے کہ لوگ خود زیادہ سے زیادہ ہاتھ دھوئیں، کسی سے رابطہ میں نہ آئیں، ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال ضرور کریں۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے 9 آئیسو لیشن وارڈز قائم کیے ہیں اور ہم نے وہاں ہرسہولت دی ہے، ہم 5 اسٹار سہولیات نہیں دے سکتے، لیکن ہم نے بہترین سہولیات دیں، مزید آگے کیا کرنا ہے؟ کچھ تجاویز میں نے وفاقی حکومت کو دی ہیں، سینڑل جیل میں پہلی بار قیدیوں کی اسکریننگ شروع کردی گئی ہے، اسپتال میں موجود چار ہزار قیدی ہیں اور تمام قیدیوں سے ان کی میڈیکل ہسٹری بھی پوچھی جاری ہے۔

صوبے میں ہونے والے اقدامات

ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطابق سندھ حکومت نے ریستوران اور چائے خانے رات نو بجے بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے، اور وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ عوام اگر دیر تک گھومتے رہیں گے تو میں ہوٹلز اور ریسٹورنٹس مکمل بند کردوں گا تاہم اشیائے خورونوش کی دکانیں کسی صورت بند نہیں ہوں گی۔ وزیر اعلی سندھ نے آئی جی سندھ کو چھاپے مارنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مہنگی اشیاء فروخت کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے۔

متاثرہ افراد کے گھروں میں راشن پہنچانے کا حکم

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیربلدیات ناصر شاہ کو ہدایت جاری کیں کہ زائرین کے گھروں کا پتا لے کر بغیر میڈیا کوریج کے راشن پہنچائیں،  وزیراعلیٰ سندھ نے سکھر آئسولیشن سینٹر میں رہنے والے افراد کو کہا ہے کہ میں جانتا ہوں آپ کے کمانے والے لوگ آئسولیشن میں ہیں، آپ کو گھر کی روزی روٹی کی فکر ہے ہیں، آپ یہ فکر چھوڑ کے اپنے صحت اور صحتیابی پر توجہ دیں، آپ کے گھروں کا چولہا آپ کی حکومت بجھنے نہیں دے گی۔

کورونا پر پنجاب میں صورتحال

پنجاب حکومت کی جانب سے کورونا وائرس وباء کے لیے ہیلپ لائن قائم کردی گئی ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے محکمہ صحت میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے اور کورونا وائرس پر اقدامات کی مانیٹرنگ کے لیے کابینہ کمیٹی قائم کی جس کے اجلاس تواتر سے جاری ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ محکمہ صحت کو فی الفور ضروری ساز و سامان کے لیے 24 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے، کورونا وائرس کے ممکنہ خطرے کے پیش نظر محکمہ صحت کے لیے مزید ایک ارب روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں قائم 41 ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ میں 541 بیڈز کی گنجائش ہے۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے اقدامات کے تحت پولیس ملازمین کے لیے پولیس اسپتال میں کورونا وائرس ہائی ڈپنڈسی یونٹ کے قیام کا اعلان کیا ہے، اسپتال میں آئسولیشن وارڈ قائم اور 4 وینٹی لیٹرز بھی فراہم کیے جائیں گے۔

لاہور میں جاری اقدامات

لاہور ہائی کورٹ کے زیر اہتمام ایڈیشنل سیشن ججز کی خالی آسامیوں پر بھرتی کے لیے ہونے والے تحریری امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں، شہر میں جاری تمام کلب کرکٹ ٹورنامنٹس کے میچز تین ہفتے کے لیے ملتوی ہوگئے ہیں جب کہ لاہور چیلنج کپ کے دوسرے مرحلے کے آخری تین میچز ملتوی کردئیے گئے۔

خیبرپختون خوا کی صورتحال

صوبہ خیبرپختون خوا میں چیف سیکریٹری نے اعلان کیا کہ تمام بھرتیوں کے سلسلے میں انٹرویو اور ٹیسٹ ملتوی، صرف لازمی ٹیسٹ یا انٹرویو کا انعقاد ہو گا، جب کہ انہوں نے  ہدایات جاری کی ہیں اور اراکین اسمبلی کو کہا ہے کہ وہ  اپنے حجروں اور حلقوں میں سماجی اکٹھ سے گریز کریں۔

چیف سیکریٹری کی جانب سے خیبر پختونخوا کے تمام محکموں میں غیرضروری عملہ کو 15 دن چھٹی دینے کی ہدایت کی گئی ہے، میڈیکل کالجز کا عملہ کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے موجود رہے گا تاہم 50 سال سے زائد عمر، امراض قلب سمیت دیگر بیماریوں کے شکار سرکاری ملازمین بھی 15 دن چھٹی پر رہیں گے، تمام سرکاری مہمان معاملات ٹیلی فون کے ذریعے زیربحث لائیں، ناگزیر صورت میں سرکاری دفاتر جائیں۔

صوبائی وزیرصحت تیمور جھگڑا کا کہنا ہے کہ حیات میڈیکل کمپلیکس میں ہنگو سے آیا ہوا متاثرہ مشتبہ مریض گزشتہ رات چل بسا تھا تاہم مشتبہ مریض کی موت کی وجہ کورونا نہیں نمونیا کے باعث ہوئی ، عوام افواہوں پر کان نہ دھریں خیبرپختونخوا ابھی تک کورونا وائرس سے محفوظ ہے۔

صوبے میں کیے گئے اقدامات

ایوبیہ چئیر لفٹ کی سروس عارضی معطل کر دی گئی، ترجمان جی ڈی اے احسن حمید کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا، چیئرلفٹ بند کرنے کا فیصلہ کرونا وائرس کے پھیلاو اور روک تھام کےلیے اٹھایا گیا ہے اور فیصلے کا اطلاق تاحکم ثانی ہو گا۔

کورونا وائرس خدشات پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قیدیوں کی سزا میں کمی کا اعلان کیا ہے اور صوبہ بھر کی جیلوں میں قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کمی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سزائیں کم ہونے سے بیشتر قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔ کورونا وائرس خدشات کے سبب بجلی ترسیل کمپنیوں کو کھلی کچہری کے انعقاد کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ پشاور نے ڈی سی پشاور کا اسلحہ لائسنس برانچ 14 روز کے لیے بند کرادیا ہے اور اس حوالے سے ڈی سی پشاور نے آرڈر جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر اور عوامی مفادات میں لائسنس برانچ 14 روز کے لیے بند رہے گا۔

شہر میں  باڈی بلڈنگ کے مسٹر پاکستان اور جونیئر پاکستان کے مقابلے ملتوی کردیے گئے، خیبر پختونخوا پولیس کے تمام تربیتی ٹریننگ سینٹرز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کوہاٹ ، سوات ، ہنگو کے پولیس ٹریننگ اسکول بھی 5 اپریل تک بند ہوں گے۔

بلوچستان کی صورتحال

کوئٹہ میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، وزیراعلیٰ نے تفتان تا کوئٹہ روٹ اور کوئٹہ کے قرنطینہ میں امن وامان کے لیے خصوصی حفاظتی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کسی ایک علاقے کا نہیں پورے صوبے کا مسئلہ ہے، 300 کٹس دستیاب ہیں جن میں سے 160 کٹس کو ٹیسٹ کے لئے استعمال کیا گیا، عوام سے رابطے میں رہیں اور انہیں احتیاطی تدابیر بتائیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔