- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
برطانیہ میں کورونا وائرس سے 5 لاکھ اموات کا خدشہ ہے، گارجیئن
لندن: برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ برطانیہ کورونا وائرس کی وبا سے اگلے سال تک متاثر رہے گا 80 فی صد آبادی لپیٹ میں آنے کا خدشہ ہے جس کے باعث 79 لاکھ افراد اسپتالوں میں داخل ہوسکتے ہیں۔
گارجیئن کے مطابق نیشنل ہیلتھ سروسز کے سینیئر حکام کو دی گئی ایک خفیہ بریفینگ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2021 تک وبا کے جاری رہنے کی صورت میں کورونا وائرس برطانیہ کی 80 فی صد آبادی کو متاثر کرسکتا ہے۔
اخبار کا دعویٰ ہے کہ اسے ملنے والی دستاویز کے مطابق وائرس کی روک تھام کے لیے کام کرنے والے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام نے تسلیم کیا ہے کہ یہ وبا آئندہ 12 ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔
برطانیہ کے چیف میڈٰیکل ایڈوائزر پروفیسر کرس وہٹی ماضی میں تسلیم کرچکے ہیں کہ حالات بدترین صورت اختیار کرگئے تو اس صورت میں آبادی کی اکثریت اس سے متاثر ہوگی تاہم بریفنگ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ہر پانچ میں سے چار افراد کورونا سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
اخبار کے مطابق دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وبا عروج پر پہنچنے کے ایک ماہ کے دوران اہم ذمے داریاں ادا کرنے والی افرادی قوت کے 5 سے 50 لاکھ افراد کے بیمار پڑنے کا خدشہ ہے۔ اس افرادی قوت میں نیشنل ہیلتھ سروس کے 10 اور سوشل کیئر کے عملے کے 15 لاکھ افراد بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ لیبارٹریز پر دباؤ کے باعث صرف زیادہ خراب طبیعت والے افراد، کیئر ہومز اور قیدیوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ یہ دباؤ اس قدر زیادہ ہے کہ بغیر کسی واضح علامات کے طبی عملے کے ٹیسٹ بھی نہیں کیے جائیں گے۔
برطانیہ میں کورونا کی روک تھام کے لیے قومی حکمت عملی کی تیاری میں شریک این ایچ ایس کے سنییئر اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ اگر وائرس نے 80 فیصد آبادی کو لپیٹ میں لے لیا تو مرنے والوں کی تعداد 5 لاکھ سے زائد ہوسکتی ہے۔
بریفینگ میں آئندہ 10 سے 14 ہفتوں کو انتہائی اہم قراردیا گیا ہے تاہم وبا کے اثرات اگلے برس تک باقی رہنے کے اعتراف سے یہ امیدیں بھی مدھم پڑ گئی ہیں کہ گرم موسم وائرس کے اثرات کو کم کردے گا۔
برطانیہ میں کورونا سے 50 ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور1543 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے عوام سے غیر ضروری طور پر گھروں سے نکلنے اور سفر کرنے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔ خاص طور پر 70 برس سے زائد عمر کے افراد، حاملہ خواتین اور صحت کے مسائل سے دوچار افراد کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔