ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 237 ہوگئی

ویب ڈیسک  منگل 17 مارچ 2020
محکمہ صحت پنجاب نے میواسپتال لاہور میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی ہلاکت کی تردید کردی

محکمہ صحت پنجاب نے میواسپتال لاہور میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی ہلاکت کی تردید کردی

ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 237 ہوگئی جب کہ پنجاب حکومت نے میو اسپتال میں کورونا وائرس کے مریض کی ہلاکت کی تردید کردی۔

ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ سندھ اور پنجاب میں نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس  سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 237 ہوگئی ہے۔

سندھ میں مزید 16 افراد میں کورونا کی تصدیق

ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 172 ہوگئی ہے۔

پنجاب میں بھی کورونا وائرس کے وار

پنجاب میں بھی کورونا وائرس کے مزید 26 کیس سامنے آگئے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں 376 افراد قرنطینہ میں ہیں، 42  مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے ہیں جن میں سے 5 مثبت آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کورونا وائرس سے متعلق صورتحال سے آگاہ رکھیں گے، عوام ان دنوں میں  صرف ضرورت کےلیے گھروں سے باہر نکلیں، سیر تفریح  نہ کریں۔

بلوچستان میں 6 مزید کیسز رپورٹ 

ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی کے مطابق بلوچستان میں 6 مزید کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد صوبے بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 16 ہوگئی ہے، نئے کیسز میں کوئٹہ اور ملک کے دیگر حصوں کے زائرین شامل ہیں۔

خیبرپختونخوا میں 16 افراد متاثر 

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیربرائے اطلاعات اجمل خان وزیر نے کہا کہ صوبے میں اب تک 65 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں، جس میں 16 ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اور باقی افراد کلیئر ہیں تاہم 16 لوگوں کی رپورٹس ابھی آنا باقی ہیں۔

اسلام آباد اور گلگلت بلتستان 

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی اب تک 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ گلگت بلتستان میں بھی کورونا وائرس کے 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

ہلاکت کی تردید

50 سالہ عمران کا تعلق حافظ آباد سے تھا جو گزشتہ دنوں بیرون ملک سے واپس لوٹا تھا اور 14 روز قرنطینہ میں گزارے تھے۔ عمران کو گزشتہ رات تشویش ناک حالت میں میو اسپتال لایا گیا تھا، اسے آئی سی یو میں رکھا گیا مگر وہاں وینٹی لیٹر کی سہولت نہیں تھی جس کے بعد وہ آج انتقال کرگیا۔

ابتدائی اطلاعات سامنے آئیں کہ اس کی ہلاکت کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی تاہم محکمہ صحت نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مریض کی ہلاکت کورونا سے نہیں بلکہ جگر خرابی کی وجہ سے ہوئی۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق عمران ایران نہیں بلکہ مسقط سے واپس لوٹا تھا۔ شک کی بنیاد پر اس کا کورونا وائرس کا نمونہ لیا گیا، جو منفی آیا تھا، جگر خرابی کی وجہ سے ڈاکٹروں نے اسے میو ہسپتال بھیجا جہاں وہ دم توڑ گیا۔

ذخیرہ اندوز اللہ کی پکڑ میں آئیں گے 

وزیر صحت کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ماسکس،ہینڈ سینیٹائزر اور کٹس  مہنگے داموں  فروخت  کرنے سے باز رہیں،گراں فروش اور ذخیرہ اندوز حکومت اور اللہ کی پکڑ میں آئیں گے۔ ایک روپے کی چیز100روپے میں بیچنے والے سن لیں، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، اللہ تعالیٰ خود غرض افراد کو سخت سزا دیتا ہے ۔ زندگی اور موت کے فیصلے آسمان پر ہوتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی،یہ جنگ بھی جیتیں گے،کورونا وائرس پر سیاست نہیں کریں گے۔

منبر اور امام اہم کردار ادا کرسکتے ہیں

اپنی ٹوئٹ میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے میڈیا آگاہی کے ذریعے کلیدی کردار سرانجام دے رہا ہے جو لائق تحسین ہے۔ اس چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے میڈیا کو اپنا شراکت دار سمجھتے ہیں۔ موجودہ صورتحال میں افراتفری اور ہیجان سے بچنا ضروری ہے۔ زیادہ باخبر رہنا ہے تاکہ اتحادویکجہتی سے اس وائرس کا مقابلہ کیا جاسکے۔میڈیا کا سارے عمل میں کلیدی کردار ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بیماری کی علامات، اس کے ممکنہ علاج اور بچاؤ کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں تاکہ ہم سب اپنا اور ایک دوسرے کا خیال رکھ سکیں، خود اس بیماری سے محفوظ رہیں اور اپنے پیاروں کو بھی اس وباء سے بچا سکیں ۔افواہوں پر کان ہرگز نہ دھریں۔ مسجد کا منبر اور امام کی آواز اس بین الاقوامی چیلنج سے مقابلے کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کر سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی مولانا طارق جمیل سے ملاقات اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس اہم قومی فریضہ میں علماء کے مرکزی کردار کیلئے وزارت مذہبی امور کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔