وائرس اور امراض سے محفوظ رکھنے والی 10 قدرتی غذائیں

 بدھ 18 مارچ 2020
دس قدرتی غذائیں جو کئی طرح کے وائرس اور امراض سے بچاسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

دس قدرتی غذائیں جو کئی طرح کے وائرس اور امراض سے بچاسکتی ہیں۔ فوٹو: فائل

دنیا بھر میں کورونا کا شور اور خوف ہے لیکن  بعض غذائیں ایسی ہیں جو جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو مضبوط بنا کر آپ کو کئی طرح کے امراض سے بچاسکتی ہیں اور قوی امید ہے کہ اس سے جسم میں کورونا وائرس سے لڑنے کیخلاف بھی مزاحمت پیدا ہوسکتی ہے۔

لیکن یہ بات اسی جگہ ختم نہیں ہوتی کیونکہ جسمانی امنیاتی نظام ہمہ وقت کئی امراض اور بیماریوں سے مسلسل لڑتا رہتا ہے۔ اسی مناسبت سے عام دستیاب غذائیں آپ کو طویل عرصے تک تندرست رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

ذیل میں جو غذائیں دی جارہی ہیں وہ عام حالات میں بھی کئی امراض سے محفوظ رکھتی ہیں جن میں فلو، جاڑا لگنا اور نزلہ و زکام وغٰیرہ شامل ہیں۔ یہ تمام غذائیں آپ کے جسم کو وائرس کے خلاف طاقتور بناتی ہیں۔

کھٹے رس دار پھل

وٹامن سی پورے امنیاتی نظام کو طاقتور بناتا ہے۔ وٹامن سی خون کے سفید خلیات کی پیداوار بڑھاتا ہے اور ہر طرح کے انفیکشن سے لڑتا ہے۔

اس لیے نارنگی، گریپ فروٹ، نارنجی اور لیموں وغیرہ کا رس پینے سے بدن میں وٹامن سی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور امنیاتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔

سرخ شملہ مرچیں

غذائی ماہرین کے مطابق شملہ نما سرخ مرچوں میں بھی وٹامن سی کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے۔ ان میں بی ٹا کیروٹین کی اچھی مقدار موجود ہوتی ہے جس سے جسم بیماریوں اور وائرس سے لڑنے کے قابل بنتا ہے۔ ایک اونس مرچوں میں نارنجی سے دوگنی مقدار میں وٹامن سی پایا جاتا ہے۔ اس کا ایک فائدہ یہ ہے کہ وٹامن سی جلد اور آنکھوں کے لیے بھی بہت مفید ہے۔

شاخ گوبھی

بروکولی یا شاخ گوبھی کو اب ’سپرفوڈ‘ کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔ یہ سبزی اب پاکستان میں بھی دستیاب ہے اور وٹامن اے، سی اور ای کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس، فائبر اور دیگر مفید اجزا سے مالامال ہے۔ شاخ گوبھی کو کچا کھایا جائے تو زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے جبکہ اس کے کھانے ہمارا امنیاتی نظام بہت طاقتور ہوسکتا ہے۔

لہسن

برصغیر کے کھانوں میں لہسن عام استعمال ہوتا ہے اور ہر تہذیب میں ہزاروں سال سے استعمال ہوتا رہا ہے۔ قدیم طب میں ہی لہسن کو کئی بیماریوں اور انفیکشن سے بچاؤ کا بہترین نسخہ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ پھر لہسن کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو معمول پر رکھتا ہے جس کے سائنسی ثبوت بھی مل چکے ہیں۔

لہسن میں ایک حیرت انگیز مرکب پایا جاتا ہے جو سلفر کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے۔ اس مرکب کو ایلیسین کہا جاتا ہے۔ سائنس سے ثابت ہوچکا ہے کہ ایلیسین مختلف طریقوں سے جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔

ادرک

لہسن کے بعد ادرک بھی ہمارے کھانوں میں شامل عام شےہے۔ ادرک جسمانی سوزشن کو کم کرتی ہے اور غنودگی کو دور کرنے میں بہترین ثابت ہوئی ہے۔ دوسری جانب گلے کے تکلیف اور سانس کی رکاوٹ دور کرنے میں بھی اس کا کوئی ثانی نہیں۔ اس میں شامل بعض اجزا کئی امراض سے بچاتے ہیں۔

پالک

پالک بھی وٹامن سی سے بھرپور ہے اور اس میں بھی بی ٹا کیروٹین اور دیگر اہم اجزا پائے جاتے ہیں جن میں انتہائی مفید اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہوتے ہیں۔ اس میں موجود آکزیلک ایسڈ کئی انفیکشن سے بچاتا ہے اور یوں وائرس سے بھی محفوظ رکھ سکتا ہے۔

دہی

دہی کئی طرح سے انتہائی مفید ہے کیونکہ اس میں وٹامن ڈی کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے اور وٹامن ڈی کئی طرح کی بیماریوں سے بچا کر امنیاتی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ دہی میں چینی ، پھل اور شہد ملاکر کھائیں اور اپنے قدرتی دفاعی نظام کو مزید طاقتور بنائیں۔

ہلدی

ہلدی کو بھی اب ’سپرفوڈ‘ میں شامل کیا گیا ہے۔ اس میں ایک جادوئی مرکب ’سرکیومن‘ کئی طرح کے کینسر کے خلاف مفید ثابت ہوچکا ہے ۔ شوخ پیلے رنگ کی ہلدی جوڑوں کے درد اور اندرونی سوزش کو دور کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ لیکن سرکیومن کی ایک خاصیت یہ بھی ہے کہ وہ ہرطرح سے جسم کو بیماریوں کے خلاف مضبوط بناتی ہے۔ اس لیے ہلدی کا استعمال جاری رکھیں۔

سبزچائے

سبز چائے کئی طرح کی معدنیات، فلے وینوئڈز، اینٹی آکسیڈنٹس، اور دیگر مفید اجزا سے اٹا اٹ بھری ہوئی ہے۔

اس میں ایک طرح کا طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ای جی سی جی بھرپور مقدار میں موجود ہوتا ہےجو امنیاتی نظام کو طاقتور بناتا ہے۔ سبز چائے میں ایک اور طاقتور امائنو ایسڈ ایل تھینائن پایا جاتا ہے جو جسم کے اندر جاکر ٹی خلیات کو مضبوط کرکے بیماریوں سے لڑنے کے قابل بناتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔