کورونا وبا پر ناقص انتظامات ؛ عالمی ادارہ صحت نے ایشیائی ممالک کو خبردار کردیا

ویب ڈیسک  بدھ 18 مارچ 2020
ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک ڈاکٹر پونم نے ان ممالک سے سخت اقدامات کا مطالبہ بھی کیا، فوٹو : فائل

ڈبلیو ایچ او کی ریجنل ڈائریکٹر برائے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک ڈاکٹر پونم نے ان ممالک سے سخت اقدامات کا مطالبہ بھی کیا، فوٹو : فائل

سان فرانسسكو: عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی وبا سے نبرد آزما ہونے کے لیے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو ناقص انتظامات پر خبردار کرتے ہوئے ان ممالک کو زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جنوب مشرقی ایشیا کی علاقائی سربراہ ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ نے ان ممالک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک بالخصوص جنوب مشرقی خطے کے ممالک کو تیزی سے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کا مقابلہ ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کورونا وائرس؛ چین میں زندگی معمول پر آگئی

ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ نے مزید کہا کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے میں یکسر ناکام نظر آئے ہیں۔ ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر پونم نے ان ممالک کے اب تک کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں ناکافی قرار دیا اور ہنگامی اقدامات کو مزید تیز اور سخت کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکا میں کورونا وائرس جولائی تک ختم ہوجائے گا، ٹرمپ

گزشتہ ہفتے سے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں کورونا کے نئے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور صرف 3 دن کے دوران اس میں 2 گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد پاکستان میں 250، بھارت میں 144 انڈونیشیا میں 172 ، تھائی لینڈ میں  177، بنگلہ دیش میں 10 اور سری لنکا میں 44 تک جا پہنچی ہے۔

یہ پڑھیں : ایران میں کورونا وائرس سے لاکھوں افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں، سرکاری ٹی وی

چین کے بعد اس مہلک وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک اٹلی ہے جس کے بعد دوسرا نمبر ایران کا آتا ہے جہاں اس وائرس سے ارکان پارلیمنٹ سمیت ملک کی اہم ترین مذہبی شخصیت بھی انتقال کرگئے جب کہ متاثرین اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔