کورونا وائرس؛ 102 ممالک میں اسکول بند،معاشی بحران سے ڈھائی کروڑ ملازمتیں خطرے میں

ویب ڈیسک  بدھ 18 مارچ 2020
عالمی ادارہ صحت نے کورونا کو انسانیت کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔ فوٹو فائل

عالمی ادارہ صحت نے کورونا کو انسانیت کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔ فوٹو فائل

کورونا وائرس 172 ممالک میں پھیل گیا مجموعی اموات کی تعداد 8908 ہوگئی جب کہ مزید 18 ہزار 616 افراد کے لپیٹ میں آنے سے متاثرین کی مجموعی تعداد2لاکھ 16 ہزار 834 ہوچکی ہے۔

مجموعی طور پر دنیا میں کورونا کے 84ہزار 383مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور 1 لاکھ 2 ہزار 552 زیر علاج ہیں۔ متعدد ممالک میں ہنگامی حالات  اور لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔ عوامی و معاشی سرگرمیاں معطل ہونے کے بعد عالمی سطح پر معیشت شدید سست روی کا شکار ہے جس کے باعث دنیا کی بڑی معاشی قوتیں دوسری عالمی جنگ کے بعد پہلی مرتبہ اتنی بڑٰی سطح پر مالی معاونت دینے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب معاشی صورت حال کے باعث عالمی سطح پر بے روزگاری بڑھنے کے بھی خدشات ہیں۔ اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم انٹرنیشل لیبر آرگنائزیشن نے کورونا کے باعث پیدا ہونے والے اقتصادی بحران سے دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

102ممالک میں تعلیمی اداروں کی بندش  

اقوام متحدہ کی ذیلی تعلیمی تنظیم یونیسکو کے مطابق کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر 102ممالک میں اسکول، کالج اور جامعات سمیت تعلیمی ادارے بند ہونےکے باعث 85 کروڑ سے زائد بچے اور طلبا تعلیم سے قاصر اور گھروں تک محدود ہیں۔ یونیسکو کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت دنیا میں طلبا کی مجموعی تعداد کا نصف معمول کی تدریس سے محروم ہے۔ بدھ کو اٹلی ، فرانس اور اسپین کے بعد برطانیہ نے بھی جمعے سے تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وبا پر ناقص انتظامات ؛ عالمی ادارہ صحت نے ایشیائی ممالک کو خبردار کردیا

چین

کورونا وائرس چین سے شروع ہوا اور ہاں اس کے نتیجے میں 80 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 3200سے زائد ہلاکتیں ہوئیں تاہم اب وہاں صورت حال میں بہتری کی اطلاعات ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق چین میں کورونا سے متاثریں کی تعداد اب 16 سے کچھ زائد ہی رہ گئی ہے۔ ملک کے 34 میں سے 13 صوبوں میں کورنا وائرس پر مکمل طور پر قابو پالیا گیا۔ چین کے کئی شہروں میں سفری پابندیاں ختم اور معمول کی سرگرمیاں بحال کی جارہی ہیں۔ چین میں مقامی کیسز کی شرح گر گئی ہے تاہم دیگر ممالک سے آنے والے شہریوں میں وائرس کے زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں۔چین میں منگل کو یومیہ رپورٹ ہونے والے کورونا کے کیسز کی تعداد 21 سے کم ہو کر 13 ہوگئی ہے۔

اٹلی
دنیا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک اٹلی میں  بدھ کو 475 اموات ہوئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2978 ہوگئی ہیں۔ متاثرین کی  تعداد میں اب تک کا سب سے زیادہ19 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ اٹلی میں کورونا مریضوں کی مجموعی تعداد 35713 تک پہنچ گئی ہے۔ سول پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق اٹلی میں 4025 متاثرین صحت یاب ہوچکے ہیں تاہم 2257 مریض انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل ہیں۔ اٹلی کے وزیر اعظم نے کورونا سے سنگین ہوتی صورت حال کے پیش نظر ریٹائرڈ طبی عملے کو بھی مدد کے لیے طلب کرلیا ہے۔

 اسپین

کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے تیسرے بڑے ملک اسپین میں وبا سے 491 ہلاکتیں ہوچکی ہیں اور مریضوں کی مجموعی تعداد 11ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ اسپین کو اٹلی کے بعد یورپ میں دوسرا بڑا مرکز قرار دیا جارہا ہے۔ ملک میں 15 روز سے زائد لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:برطانیہ میں کورونا وائرس کے ’ضدی مریضوں‘ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ

ایران

24 گھنٹوں کے دوران ایران میں کورونا وائرس سے 135 مزید ہلاکتیں ہونے کے بعد مجموعی تعداد 988 ہوگئی ہے۔ سرکاری ٹٰی وی کے مطابق ملک میں اس وقت کورونا کے 16169 متاثرین ہیں جب کہ 5389 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب دوسری جانب امریکا نے منگل کے روز ایران پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی تیل کی برآمدت روکنے کے دباؤ برقرار رکھے گا۔ امریکا نے ایران کی زیر حراست امریکیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

جرمنی

چین کے بعد کوروناوائرس کی تباہ کاریاں یورپ میں تیزی سے جاری ہیں اور خطے میں 64ہزار افراد وبا کی لپیٹ میں آچکے ہیں جب کہ ابھی تک 27 اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔ جرمنی کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول نے خبر دار کیا ہے کہ اگر روک تھام کے لیے اقدامات پر پوری طرح عمل درآمد نہیں ہوا تو ملک میں 1 کروڑافراد وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

امریکا

امریکا کی 50 ریاستوں میں کورونا کے متاثرین کی مجموعی تعداد 6400 اور ہلاکتیں 110سے تجاوز کرچکی ہے۔ امریکی حکومت نے کورونا وائرس سے ہونے والے معاشی نقصان اور وبا کے مقابلے کے 10 کھرب ڈالر کے پیکج کا اعلان کیا ہے۔ جس میں فی امریکی شہری کو 1ہزار ڈالر کا ڈائریکٹ چیک دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا میں کورونا وائرس جولائی تک ختم ہوجائے گا، ٹرمپ

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔