- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
کیا کورونا وائرس کا علاج 70 سال پرانی دوا سے ممکن ہے!
پیرس: دنیا میں کورونا وائرس کے بادل منڈ لا رہے ہیں اور اب پاکستان میں بھی یہ وبا تشویش ناک بن چکی ہے۔ اگرچہ اب تک کورونا وائرس کی ویکسین اور اس کے علاج کی باقاعدہ کوئی تدبیر سامنے نہیں آسکی لیکن 1940ء کے عشرے میں ملیریا کے علاج کے لیے وضع کی گئی ایک دوا ’کلورو کوائن‘ نے بعض مریضوں کو فائدہ ضرور پہنچایا ہے۔
چین ، جنوبی کوریا اور بیلجیئم میں کووڈ 19 کے مرض کے علاج کی تدبیر میں کلوروکوائن کو شامل کیا گیا ہے اور عالمی ماہرین اس پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔ اگرچہ اس پر اب تک کوئی تحقیق مقالہ سامنے نہیں آسکا لیکن امریکی ڈاکٹر اس جانب متوجہ ہورہے ہیں اور معروف ٹیکنالوجی فرم کے مالک ایلن مسک اپنی ٹویٹ میں بھی کلوروکوائن کی افادیت کا ذکر کرچکے ہیں۔
دنیا بھر میں درجن سے زائد بڑی ادویہ ساز کمپنیاں کورونا وائرس کی ویکسین کی دوڑ میں شامل ہیں تاہم کلوروکوائن نامی سادہ، کم خرچ اور آسانی سے دستیاب دوا اس کے علاج کی ایک صورت ضرور فراہم کرتی ہے تاہم ماہرین کے پاس اب تک کسی طبی آزمائش (ٹرائلز) کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ طبی آزمائش کے ذریعے ہی کسی دوا کو سائنسی طور پر پرکھا جاتا ہے۔
انٹرنیشنل جرنل آف اینٹی مائیکروبیئل ایجنٹس میں 15 فروری کو فرانسیسی ماہرین کی جانب سے شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر اس ضمن میں ٹھوس شواہد مل جاتے ہیں تو کووڈ 19 کا مؤثر اور کم خرچ علاج سامنے آسکتا ہے۔
اس رپورٹ کو لکھنے والے تمام سائنس داں انفیکشن اور بیماریوں کے ممتاز ماہرہیں۔ واضح رہے کہ انہوں نے چند درجن مریضوں کو اسی دوا کی ایک اور قسم ہائیڈروکسی کلوروکوائن آزمانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
ابتدائی درجے میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور مریضوں کے ہسپتال میں رہنے کا دورانیہ کم دیکھا گیا ہے۔ دوسری جانب بعض امریکی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کلوروکوائن کے بعض مضر اثرات بھی ہیں جن میں آنکھوں کا شدید متاثر ہونا، سردرد، غنودگی اور پیٹ کے امراض شامل ہیں۔ اس لیے کسی بھی حالت میں یہ دوا معالج سے پوچھے بغیر استعمال نہ کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔