ٹرانسپورٹ کی بندش کے سبب کراچی کو گندم کی سپلائی متاثر

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 19 مارچ 2020
لاک ڈاؤن کے ڈر سے عوام آٹا اور دیگر غذائی اشیا ذخیرہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے آٹا کی طلب 4 گنا بڑھ گئی (فوٹو : فائل)

لاک ڈاؤن کے ڈر سے عوام آٹا اور دیگر غذائی اشیا ذخیرہ کررہے ہیں جس کی وجہ سے آٹا کی طلب 4 گنا بڑھ گئی (فوٹو : فائل)

 کراچی: ٹرانسپورٹ کی بندش کی وجہ سے کراچی کو گندم کی سپلائی میں تعطل کا سامنا ہے جس کے باعث شہریوں کو آٹے کے حصول میں دشواری پیش آرہی ہے۔

کراچی آٹا چکی ایسوسی ایشن کے صدر انیس شاہد کے مطابق اندرون سندھ سے گندم لانے والی گاڑیوں کے ڈرائیورز کراچی نہیں آرہے۔ ڈرائیوروں اور کلینرز کو خدشہ ہے کہ گاڑیاں کراچی میں روک لی جائیں گی اور واپسی پر انہیں تجارتی سامان لے جانے نہیں دیا جائے گا۔

انیس شاہد کا کہنا تھا کہ شہر میں غیر یقینی حالات اور لاک ڈاؤن کے خدشات کے باعث عوام اجناس بالخصوص آٹا ذخیرہ کررہے ہیں اور آٹے کی طلب 4 گنا بڑھ گئی ہے جس سے شہر میں آٹے کی قلت کا اندیشہ ہے۔ بیشتر علاقوں میں چکیوں پر عوام کا رش لگنے کی وجہ سے پولیس نے چکیاں بند کروادی ہیں۔

انیس شاہد نے بتایا کہ صورتحال سے کمشنر کراچی کو آگاہ کردیا ہے اور گندم کی بلارکاوٹ ترسیل اور گاڑیوں کی واپسی کی یقین دہانی اور ترسیل میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے سرکاری گوداموں میں گندم نہیں ہے اور گندم کی کاشت والے علاقوں سے براہ راست گندم خرید جارہی ہے گندم کی گاڑیاں لوڈ کھڑی ہیں لیکن ڈرائیور خدشات کی وجہ سے کراچی ہیں آرہے ان حالات میں گندم کی سپلائی معمول پر نہ آئی تو چھوٹی چکیاں دو روز سے زیادہ کھلی رکھنا دشوار ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔