فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم؛ اکاؤنٹس منجمدکرنے کے حکم امتناع میں توسیع

کورٹ رپورٹر  جمعـء 20 مارچ 2020
18 ارب کافراڈ کیا گیا، نیب کارروائی کے باوجودرقم واپس نہیںملی،درخواست گزار۔ فوٹو : فائل

18 ارب کافراڈ کیا گیا، نیب کارروائی کے باوجودرقم واپس نہیںملی،درخواست گزار۔ فوٹو : فائل

کراچی: ہائی کورٹ نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ کے خلاف متاثرین کی درخواست پر جاری حکم امتناع میں توسیع کردی۔

جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ کے خلاف متاثرین کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم فراڈ کیس سے متعلق حکم امتناعی میں توسیع کردی، عدالت نے فضائیہ ہاؤسنگ اسکیم کے نام سے تمام اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دے رکھا ہے،عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی حکومت و دیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ فضائیہ ہاؤسنگ کے نام پر 850 سے زائد افراد کو پلاٹس اور فلیٹ الاٹ کیے گئے تھے، ایس بی سی اے نے نوٹس جاری کیا تھا کہ یہ اسکیم فراڈ ہے،ایس بی سی اے کی منظوری کے بغیر کیسے اسکیم شروع کی گئی۔

پاک فضائیہ کے افسران نے میکسم پراپرٹیز کے ساتھل کر 6000 پاکستانیوںکے ساتھ فراڈ کیا، 6000 افراد سے 18 ارب سے  زائد رقم وصول کی گئی،نیب نے میکسم گروپ کے مالکان کو گرفتار کیا ہوا،نیب کی کارروائی کے باوجود ہمیں ہماری رقم نہیں دی گئی، اس فراد میں ملوث تمام افسران و ذمے  داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

اے کی منظوری کے بغیر کیسے اسکیم شروع کی گئی ،پاک فضائیہ کے افسران نے میکسم پراپرٹیز کے ساتھل کر 6000 پاکستانیوںکے ساتھ فراڈ کیا، 6000 افراد سے 18 ارب سے زائد رقم وصول کی گئی،نیب نے میکسم گروپ کے مالکان کو گرفتار کیا ہوا،نیب کی کارروائی کے باوجود ہمیں ہماری رقم نہیں دی گئی، اس فراد میں ملوث تمام افسران و ذمے  داروںکے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔