- باجوہ صاحب کا غلطی کا اعتراف کافی نہیں، عمران خان کو سیاست سے باہر نکالنا ہوگا، مریم نواز
- پاکستان پہلی بار گھڑ سواروں کی نیزہ بازی کے عالمی کپ کیلیے کوالیفائر مقابلوں کی میزبانی کرے گا
- سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنے والا اہلکار برطرف
- محکمہ انسداد منشیات کی کارروائیاں؛ منشیات کی بھاری مقدار تحویل میں لے لی
- کراچی میں گرمی کی انٹری، پیر کو درجہ حرارت 31 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شیخ رشید کیلیے گھر سے آیا کھانا واپس بھیج دیا
- لاہور سفاری پارک میں منفرد قسم کا سانپ گھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا
- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
- پاک افغان ٹی20 سیریز کب ہوگی، نجم سیٹھی نے اعلان کردیا
- کراچی پرانا گولیمار میں سرچ آپریشن؛ ٹارگٹ کلر، 6 اسٹریٹ کرمنلز، 5 منشیات فروش گرفتار
- ایشیاکپ 2023؛ پی سی بی نے کرک انفو کی خبر کے کچھ نکات کو ’’بےبنیاد‘‘ قرار دیدیا
- کراچی، باپ نشہ آور سگے بیٹے کے قتل میں ملوث نکلا
- خبردار! چلتی گاڑی سے سگریٹ پھینکنے پر 75 ہزار روپے جرمانہ ہوگا
شبِ معراج

رسول کریم ﷺ کو شب معراج میں اﷲ تعالیٰ نے تین تحفے عطا فرمائے۔ فوٹو: فائل


شب معراج، اسلامی تاریخ کا اہم ترین واقعہ ہے۔
سورۂ بنی اسرائیل میں شبِ معراج کے بیان کا مفہوم ہے کہ پاک ہے وہ ذات جو لے گیا اپنے بندے کو راتوں رات مسجدِ الحرام سے مسجدِ اقصیٰ تک جس کے اردگرد کو اس نے برکت دی، تاکہ اسے اپنی قدرت کے کچھ نمونے دکھائے۔ حقیقت میں وہی سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے۔ مذکورہ آیت مبارکہ میں واقعۂ معراج کا بیان ہے جو رسول کریم ﷺ کا خصوصی اعزاز اور امتیازی معجزہ ہے۔
اس معراج کے دو حصے ہیں پہلا حصہ اسراء کہلاتا ہے جو مسجدِ الحرام سے مسجد اقصیٰ تک سفر ہے۔ یہاں پہنچنے کے بعد نبی کریم ﷺ نے تمام انبیائے کرامؑ کی امامت فرمائی، اس کے بعد بیت المقدس سے ساتوں آسمانوں کو طے کرکے ایسی بارگاہِ قرب تک پہنچے کہ جہاں بشر تو بشر کسی فرشتے کو بھی رسائی نہ ہوسکی۔ سفر کے اس دوسرے حصے کو معراج کہا جاتا ہے۔ معراج کا کچھ تذکرہ سورہ نجم میں بھی آیا ہے۔ اس مقام پر ملائیکہ کے سردار جبرائیل امینؑ نے بھی سدرۃ المنتہیٰ پر پہنچ کر آگے بڑھنے سے معذوری کا اعتراف کیا۔
رجب کی ستائیسویں شب حالت بیداری میں آپؐ کو جبرائیل امینؑ مسجدِ الحرام سے مسجد اقصیٰ تک براق پر لے گئے۔ وہاں آپ ﷺ نے انبیائے کرام علیہ السلام کی امامت فرمائی، پھر وہ آپؐ کو عالم بالا کی طرف لے گئے۔ وہاں مختلف آسمانوں پر مختلف جلیل القدر انبیائے کرامؑ سے آپؐ کی ملاقات ہوئی۔ آپؐ آخر میں سدرۃ المنتہیٰ پہنچ کر اپنے رب کے حضور حاضر ہوئے۔ آپؐ کو جنت و دوزخ کا بھی مشاہدہ کرایا گیا۔
رسول کریم ﷺ کو شب معراج میں اﷲ تعالیٰ نے تین تحفے عطا فرمائے۔جن میں اسلامی عقائد، تکمیل ایمان اور مصائب و آلام و تکالیف کے ختم ہونے کی خوش خبری سنائی گئی۔ یہ بھی خوش خبری سنائی گئی کہ امت رسول کریم ﷺ میں جو شرک سے دُور رہے گا اس کی مغفرت فرمائی جائے گی۔ اور اہل ایمان کو نماز کا عطیہ کیا گیا اور اسے معراج مومن سے تعبیر فرمایا۔ ابتداء میں پچاس نمازیں فرض کی گئیں اور پھر رسالت مآب ﷺ کو یہ خوش خبری بھی سنائی گئی کہ اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے محبوب! ہم اپنی بات بدلتے نہیں، اگرچہ نمازیں تعداد میں پانچ وقت کی ہیں مگر ان کا ثواب دس گنا دیا جائے گا۔ میں آپ کی امّت کو پانچ وقت کی نماز پر پچاس وقت کی نمازوں کا ثواب دوں گا۔
معراج میں اﷲ تعالیٰ کی قدرت کی عظیم نشانیاں موجود ہیں۔ اس ساری کائنات کا مالک حقیقی اﷲ تعالیٰ ہے۔ جب اﷲ تعالیٰ نے اپنے محبوب پیغمبر ﷺ کو اپنی قدرت کی نشانیاں دکھانے کے لیے بلایا تو اس میں کتنا وقت لگا ہوگا، اس کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا۔
اہل ایمان نے اس واقعے کی سچائی کو دل سے مانا اور اس کی تصدیق کی مگر ابوجہل جیسے دشمن اسلام نے اسے جھٹلایا اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ کے پاس دوڑتا ہوا پہنچا اور کہنے لگا: اے ابوبکر! تُونے سنا کہ محمد (ﷺ) کیا کہتے ہیں؟ کیا یہ بات تسلیم کی جاسکتی ہے کہ رات کو وہ بیت المقدس گئے اور آسمانوں کا سفر طے کرکے واپس بھی آگئے۔
حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ عنہ فرمانے لگے: اگر میرے آقا ﷺ نے فرمایا تو ضرور سچ فرمایا ہے، کیوں کہ ان کی زبان کبھی جھوٹ سے آلودہ ہی نہیں ہوئی، آپؐ ہمیشہ سے صادق اور امین ہیں۔ میں اپنے نبی ﷺ کی ہر بات پر ایمان لاتا ہوں۔ تو ابوجہل حیرت سے بولا: ابُوبکر! تم ایسی خلاف عقل بات کیوں سچ سمجھتے ہو؟ ابوبکر صدیقؓ نے جواب دیا: میں تو اس سے بھی زیادہ خلاف عقل بات پر یقین رکھتا ہوں۔ (یعنی باری تعالیٰ پر) اسی دن سے حضرت ابوبکر رضی اﷲ عنہ کو دربار نبوت ﷺ سے صدیق کا لقب ملا۔
اﷲ تعالیٰ ہمیں حضور سرور کائنات ﷺ کے اسوۂ حسنہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہمیں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے اور عبادات میں خلوص پیدا کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔