دہلی بس اجتماعی زیادتی کیس ؛ چاروں ملزمان کو پھانسی دیدی گئی

ویب ڈیسک  جمعـء 20 مارچ 2020
6 ملزمان میں سے ایک نے جیل میں خودکشی کرلی اور ایک کو نابالغ ہونے پر بچوں کی اصلاحی جیل میں رکھا گیا، فوٹو : فائل

6 ملزمان میں سے ایک نے جیل میں خودکشی کرلی اور ایک کو نابالغ ہونے پر بچوں کی اصلاحی جیل میں رکھا گیا، فوٹو : فائل

نئی دہلی: بھارت میں 2012 میں دہلی بس گینگ میں 23 سالہ نربھیا کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے والے چار ملزمان کو پھانسی دیدی گئی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مشہور زمانہ دہلی بس نربھیا اجتماعی زیادتی کیس میں ملوث 32 سالہ مکیش سنگھ، 25 سالہ پون گپتا، 26 سالہ ونے شرما اور 31 سالہ اکشے کمار سنگھ کو تہاڑ جیل میں پھانسی دیدی گئی۔ تہاڑ جیل میں پہلی بار ایک ساتھ 4 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی۔

چاروں ملزمان کو عدالت نے 2013 میں پھانسی کی سزا سنائی تھی تاہم اس پر عمل درآمد کو متعدد بار ملزمان کے وکلا کی جانب سے آئینی درخواستیں دائر کرنے کے سبب آخری موقع پر روک دیا گیا تھا اور بالآخر آج چاروں ملزمان کو سولی پر لٹکا دیا گیا۔

جیل کے باہر متاثرہ لڑکی ماں آشا دیوی فتح کا نشان بنا رہی ہیں، فوٹو : اے ایف پی

جیل کے باہر متاثرہ لڑکی ماں آشا دیوی فتح کا نشان بنا رہی ہیں، فوٹو : اے ایف پی

اس کیس میں پولیس نے 6 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جن میں سے ایک ملزم 17 سالہ افروز کو جرم کے وقت نابالغ ہونے کی وجہ سے بچوں کی اصلاحی جیل میں رکھا گیا جہاں 3 سال تک اس کی تربیت کی گئی جب کہ ایک ملزم 31 سالہ رام سنگھ نے جیل میں خود کشی کرلی تھی۔

ملزمان کی پھانسی کے موقع پر ہاتھوں میں بھارتی پرچم اور پلے کارڈز اُٹھائے جیل کے باہر موجود سیکڑوں افراد نے انصاف کی جیت پر جشن منایا۔ نربھیا کی والدہ آشا دیوی نے میڈیا سے گفتگو میں پھانسی پر عمل درآمد ہونے پر خوشی کا اظہار کیا۔

پھانسی پر عمل درآمد کے وقت شہریوں کی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود ہے، فوٹو اے ایف پی

پھانسی پر عمل درآمد کے وقت شہریوں کی بڑی تعداد جیل کے باہر موجود ہے، فوٹو اے ایف پی

نربھیا اجتماعی زیادتی کے واقعے کے بعد بھارت میں شدید احتجاج کیا گیا اور سڑکوں پر مظاہرے کیے گئے جس سے یہ کیس عالمی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا جب کہ اس کیس سے یہ بات بھی ثابت ہوئی کہ ہندوستان میں گائے تو محفوظ ہیں لیکن خواتین نہیں اور یہ کہ ہندوستان ریپستان بن چکا ہے۔

ملزمان کی پھانسی کے وقت جیل کے باہر جشن کا سما تھا، فوٹو : اے ایف پی

ملزمان کی پھانسی کے وقت جیل کے باہر جشن کا سما تھا، فوٹو : اے ایف پی

یاد رہے کہ 2012 میں نربھیا اپنے دوست کے ہمراہ مسافر بس میں بیٹھی جہاں 6 ملزمان نے دوست کو تشدد کر کے بے ہوش کیا اور نربھیا کو بھی اجتماعی زیادتی کے بعد بہیمانہ تشدد کرکے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا تھا۔ نربھیا دوران علاج دم توڑ گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔