پنجاب حکومت نے فیس ماسک، سینی ٹائزر کی قلت پر قابو پا لیا

یوسف عباسی  اتوار 22 مارچ 2020
سینی ٹائزر کی سپلائی بڑھانے پرکام تیز، ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو وارننگ۔ (فوٹو: فائل)

سینی ٹائزر کی سپلائی بڑھانے پرکام تیز، ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو وارننگ۔ (فوٹو: فائل)

لاہور: حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے پیش نظر فیس ماسک اور سینی ٹائزر کی مصنوعی قلت پر قابو پا لیا۔

اس وقت روزانہ کی بنیاد پر صوبہ بھر میں 127,000فیس ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔فیس ماسک لاہور میں 50ہزار، راولپنڈی میں 40 ہزار، فیصل آباد میں 20ہزار روزانہ تیار کیے جا رہے ہیں۔

خانیوال میں 10 ہزار اور ملتان میں 7ہزار روزانہ کی بنیاد پر فیس ماسک تیار کیے جارہے ہیں۔جبکہ مختلف فیکٹریوں میں روزانہ کی بنیاد پر تیار کیے گئے ماسک مارکیٹس میں سپلائی کیے جا رہے ہیں۔ تمام فارمیسی، میڈیکل سٹور مالکان کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت تنبیہ کر دی گئی ہے۔

سپلائی کے باوجود منافع خوری پر سخت سے سخت کاروائی کی جائیگی جبکہ سینی ٹائزر کی سپلائی بڑھانے پر بھی کام تیزکردیا گیا ہے،اس حوالے سے حکومت پنجاب عوام کو کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کی سہولیات پہنچانے کی غرض سے عوام کو جلد خوشخبری دے گی ۔ جبکہ صحت کے دونوں محکمہ جات کو بھی سخت نگرانی کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

دوسری جانب ناجائز منافع خور اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کا اصولی فیصلہ بھی کر لیا گیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔