کراچی میں لاک ڈاؤن کا دوسرا روز، سڑکوں پر سناٹا

ویب ڈیسک  منگل 24 مارچ 2020
سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے جب کہ شہری اپنی سواریوں پر سڑکوں پر موجود ہیں فوٹو اے ایف پی

سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے جب کہ شہری اپنی سواریوں پر سڑکوں پر موجود ہیں فوٹو اے ایف پی

کراچی: شہرقائد میں لاک ڈاؤن کے دوسرے روز سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے جب کہ شہر کی مرکزی شاہراہوں اور مختلف علاقوں میں پولیس کا گشت جاری ہے۔

کورونا وائرس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں کیے گئے لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث محکمہ داخلہ کی جانب سے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے جب کہ شہر کی مرکزی شاہراہوں پر پولیس کے ناکے قائم ہیں اور  پولیس اور رینجرز کی نفری شہر کے مختلف مقامات پر تعینات ہے۔

شہر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے تاہم شہری اپنی سواریوں پر سڑکوں پر موجود ہیں اس کے علاوہ پولیس کا مختلف علاقوں میں گشت جاری ہے۔ پولیس حکام نے شہریوں سے گھروں پر رہنے کی اپیل کی ہے۔

گزشتہ روز لاک ڈاؤن کے پہلے دن لوگوں کی جانب سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں 315 افراد کو  گرفتار جب کہ 46مقدمات درج کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ 300 گاڑیوں کے چالان، 50 کے روٹ پرمٹ منسوخ اور ایک درجن سے زائد ٹرانسپورٹرز بھی دھرلئے گئے تھے۔لاک ڈاون کے پہلے روز شہر کی مختلف سڑکوں پر فلیگ مارچ بھی کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کھانے پینے کی اشیا، اسپتال، میڈیکل اسٹور شہر میں عائد پابندی سے مستثنی ہیں۔ اس کے علاوہ صحافی، اخبار فروش، طبی عملہ، سماجی کارکن، پورٹ پر کام کرنے والے ملازمین بھی پابندی سے مستثنی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔