اولمپکس کو بھی کورونا نے جکڑ لیا، آئندہ سال تک ملتوی

اسپورٹس ڈیسک  منگل 24 مارچ 2020
،ٹائٹل ٹوکیو 2020 ہی برقرار رکھا جائے گا،موجودہ حالات میں انعقاد مناسب نہیں،منتظمین

،ٹائٹل ٹوکیو 2020 ہی برقرار رکھا جائے گا،موجودہ حالات میں انعقاد مناسب نہیں،منتظمین

کراچی:  اولمپکس کو بھی کورونا نے جکڑلیا،وائرس کی تباہ کاریوں کے سبب گیمز کو آئندہ  سال تک ملتوی کر دیا گیا،اس کا اعلان منگل کو آئی او سی چیف تھامس باخ کی جاپانی وزیراعظم شینزو ایبے سے ٹیلی کانفرنس کے بعد کیاگیا، اپنے بیان میں آئی او سی ترجمان نے کہاکہ مقابلوں کو اگلے سال 2021 کے سمرسیزن میں منعقد کرایا جا سکتا ہے تاہم اس کا عنوان ’اولمپکس اور پیرالمپکس ٹوکیو 2020‘ ہی برقرار رکھا جائے گا،اولمپک شعلہ بدستور جاپان میں رہے گا۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے موجودہ پروگرام کے تحت ان مقابلوں کا انعقاد موزوں نہیں ہے، اس سے قبل آئی او سی پر گیمز کوملتوی کیے جانے کے لیے شدید دباؤ تھا، اب دنیا بھر میں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ٹوکیو اولمپکس گیمز کو ملتوی کرنے کا مشکل فیصلہ کرنا پڑگیا، جدید اولمپکس کی 124 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب اولمپکس گیمز کو موخر یا ملتوی کیا گیا، حتمی فیصلے سے قبل آئی او سی اور جاپانی حکومت ایک ماہ سے باہمی مشاورت جاری رکھے ہوئے تھے،انٹرنیشنل اولمپکس اور ٹوکیو آرگنائزنگ کمیٹی کے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے میں کہا گیاکہ موجودہ بحرانی صورتحال میں ٹوکیو اولمپکس گیمز کو ری شیڈول کیا جائے گا تاہم اسے 2021 کے موسم گرما سے زیادہ تاخیر کا شکار نہیں کیا جائے گا۔

اولمپک گیمز اور انٹرنیشنل کمیونٹی سمیت تمام ایتھلیٹس کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانا ہمارا مقصد ہے، اولمپک ٹارچ جاپان کے پاس ہی رہے گی اور گیمز کا عنوان اولمپکس اور پیرالمپکس ٹوکیو 2020 ہی برقرار رکھا جائے گا۔گذشتہ روز آئی او سی بورڈ کے سابق ممبر ڈک پاؤنڈ نے کہا تھاکہ سوئٹزرلینڈ میں قائم عالمی باڈی اولمپکس گیمز کو ایک برس کے لیے موخر کرنے کی تجویز پیش کرچکی ہے، منگل کی صبح کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی اور موذی وبا سے اب تک 16 ہزار 500 سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

کینیڈا اور آسٹریلیا پہلے ہی اولمپکس گیمز کے لیے اپنے دستے ٹوکیو نہ بھیجنے کا اعلان کرچکے، برطانیہ نے بھی تائید کرتے ہوئے گیمز میں شرکت نہ کرنے کا عندیہ دیا تھا، برطانوی اولمپک ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہوگ روبرٹسن کا کہنا تھا کہ اگر ٹوکیو گیمز ملتوی نہیں کیے جاتے توکینیڈا اور آسٹریلیا کی طرح ہم بھی گیمز کے لیے اپنا دستہ نہیں بھیج پائیں گے، موجودہ حالات میں ہم اپنے ایتھلیٹس کو ان گیمز کے لیے تیار نہیں سمجھتے، امریکا کی اولمپک اور پیرالمپک کمیٹی نے ایتھلیٹس سے ملنے والی آرا کے بعد گیمز کوملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہوا تھا، پیرس 2024 اولمپکس آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ ٹونی ایسٹنگوئٹ بھی اس بابت واضح رائے رکھتے تھے، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں گیمز ہماری ترجیح نہیں ہیں، اس وقت سب سے اہم بات لوگوں کی صحت اور ہمیں سوچنا ہے کہ دنیائے اسپورٹس کس طرح انٹرنیشنل یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میں کردار ادا کرسکتی ہے۔

گذشتہ دنوں ورلڈ ایتھلیٹکس نے بھی اپنی چیمپئن شپ کو2021 تک ملتوی کرنے کا ارادہ ظاہر کردیا، یہ ایونٹ رواں برس 6 سے 15 اگست تک ایوگینے میں شیڈول تھا۔یاد رہے کہ امن کے دنوں میں اولمپکس کو کبھی ملتوی یا منسوخ نہیں کیا گیا جبکہ دوسری جنگ عظیم کے سبب ملتوی شدہ1940 کے اولمپکس کا انعقاد بھی اتفاق سے ٹوکیو میں ہی شیڈول تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔