- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
کیا یہ دنیا کا سب سے پہلا ’’باقاعدہ جانور‘‘ تھا؟
پرتھ: عالمی ماہرین کی ایک ٹیم نے آسٹریلیا سے ایک ایسے جانور کے آثار دریافت کرلیے ہیں جو آج سے 55 کروڑ 50 لاکھ سال پہلے پایا جاتا تھا اور جسے تمام موجودہ جانوروں کا جدِامجد قرار دیا جاسکتا ہے۔
یہ جانور جسے ’’اِکاریا واریوٹیا‘‘ (Ikaria wariootia) کا نام دیا گیا ہے، کسی کیچوے کی مانند تھا جس کی لمبائی 2 سے 7 ملی میٹر اور چوڑائی 1 سے 2.5 ملی میٹر تک تھی۔
ممکنہ طور پر اس کا جسم بھی خاصا نرم تھا اور یہ مٹی میں بِل بنا کر رہا کرتا تھا۔
اسے ’’باقاعدہ جانور‘‘ اس لیے بھی قرار دیا جارہا ہے کیونکہ اس کے رکازات میں اگلا اور پچھلا جسمانی حصہ، دو متوازن (سمٹریکل) پہلو اور نظامِ ہاضمہ سے منسلک شگاف (غذا کو جسم میں داخل اور خارج کرنے کےلیے) موجود ہیں۔
اگرچہ اس سے پہلے بھی ایسے جاندار دریافت ہوچکے ہیں جو 80 کروڑ سال قدیم ہیں اور اپنی جسمانی ساخت میں موجودہ جانوروں سے مماثلت رکھتے ہیں، تاہم انہیں مکمل طور پر جانور نہیں کہا جاسکتا۔ لیکن یہ پہلا جاندار ہے جسے صحیح معنوں میں دنیائے حیوانات (اینیمل کنگڈم) کا سب سے پہلا ارتقائی رکن، یعنی دنیا کا سب سے پہلا ’’باقاعدہ جانور‘‘ قرار دیا جاسکتا ہے۔
اس دریافت کی تفصیل ’’پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔