- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
- مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ
- امریکا کی ایران کو نئی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی
خون میں مضر بیکٹیریا کی فوری شناخت کرنے والا ننھا سا آلہ
نیو جرسی: رٹگرز یونیورسٹی کے انجینئروں نے دیگر ماہرین کے اشتراک سے ایک ایسا چھوٹا سا آلہ ایجاد کرلیا ہے جو خون میں موجود، مضر بیکٹیریا کو بہت کم وقت میں شناخت کرسکتا ہے جبکہ اس مقصد کےلیے وہ بالکل نئی اور منفرد تکنیک سے استفادہ کرتا ہے۔
یہ آلہ کس طرح کام کرتا ہے؟ اگرچہ اس کی پوری تفصیل تو نہیں بتائی گئی ہے لیکن ریسرچ جرنل ’’اے سی ایس اپلائیڈ مٹیریلز اینڈ انٹرفیسز‘‘ میں اس حوالے سے شائع شدہ مقالے سے اتنا ضرور پتا چلتا ہے کہ خون میں موجود مضر جرثوموں کو فوری طور پر الگ کرکے تجزیہ کرنے کےلیے خاص طرح کے مقناطیسی خردبینی موتی (beads) استعمال کیے گئے ہیں۔
اسے ایجاد کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مختصر سے آلے کی تیاری بہت آسان اور کم خرچ ہے۔ اس کا ابتدائی نمونہ صرف چند قسم کے بیکٹیریا (جراثیم) کی فوری شناخت کرسکتا ہے جسے بہتر بنایا جارہا ہے تاکہ آنے والے برسوں میں یہ کئی اقسام کے خطرناک جرثوموں کو پہچان سکے اور امراض کے خلاف جنگ میں انسانیت کی بہتر طور پر مدد کرسکے۔
اس طرح کے مختصر اور کم خرچ آلات بطورِ خاص دور دراز اور پسماندہ علاقوں کےلیے بہت مفید خیال کیے جاتے ہیں جہاں بڑی میڈیکل ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کرنے اور انہیں چلانے کے اخراجات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔