ورلڈکپ 1992؛ بورڈ نے ٹرافی قذافی اسٹیڈیم میں سجا دی

عباس رضا  جمعرات 26 مارچ 2020
وسیم اکرم اور رمیز راجہ نے ویڈیو میں اپنی یادیں تازہ کرلیں۔ فوٹو: پی سی بی

وسیم اکرم اور رمیز راجہ نے ویڈیو میں اپنی یادیں تازہ کرلیں۔ فوٹو: پی سی بی

لاہور: پاکستان کی ورلڈ کپ فتح کو 28 سال مکمل ہوگئے جب کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سالگرہ نہ منائی جا سکی۔

25 مارچ 1992 کو میلبورن میں کھیلے جانے والے فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر تاریخ میں پہلی اور آخری بار ورلڈ کپ  اپنے نام کیا تھا، گروپ مرحلے میں بڑی مشکل سے سفر جاری رکھنے والے گرین شرٹس فارم میں آئے تو پھر کسی حریف کو خاطر میں نہیں لائے اور فیورٹ نہ ہونے کے باوجود مشن مکمل کرتے ہوئے دنیا کو حیران کردیا، ٹیم کی قیادت کرنے والے عمران خان نے سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور اس وقت ملک کے وزیراعظم ہیں۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں پی سی بی سالگرہ کی تقریب کا اہتمام نہیں کر سکا،البتہ کرسٹل ٹرافی کو قذافی اسٹیڈیم میں رکھ کر تصویر اور یادگار سفر کی ویڈیو جاری کر دی۔

فاتح ٹیم کے 2ارکان رمیز راجہ اور وسیم اکرم نے اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ فتح کے بعد قوم نے ہمیں ہیرو کا درجہ دیا، ایئرپورٹ سے روانہ ہوئے تو نصف گھنٹے کا سفر 6 گھنٹے میں طے ہوا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ اس فتح سے دنیا میں پاکستان کی پہچان ہوئی، ہم سب کو بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی، بعد ازاں ہم میں سے کئی، کوچ، کپتان بنے، عمران خان کا نام لیے بغیر انھوں نے کہا کہ ایک تو سیاستدان اور وزیر اعظم بھی بن گیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔