قومی رابطہ کمیٹی اجلاس؛ تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند، طبی عملے کیلیے حفاظتی سامان یقینی بنانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک / نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 26 مارچ 2020
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کورونا سمیت ملکی معیشت کا جائزہ لیا گیا فوٹو: پی ٹی آئی

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کورونا سمیت ملکی معیشت کا جائزہ لیا گیا فوٹو: پی ٹی آئی

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی نے کورونا وائرس کے عدم پھیلائو اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام صوبوں کی رضامندی کے بعد ملک بھرمیں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی جب کہ اجلاس میں عسکری اور سول اداروں کے اعلیٰ حکام سمیت مشیر خزانہ، وزیر منصوبہ بندی، وفاقی وزراء، معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاونین خصوصی اطلاعات چئیرمین این ڈی ایم اے بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں نماز جمعہ کے اجتماعات محدود رکھنے، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو حفاظتی سامان کی فوری فراہمی یقینی بنانے، اسٹیٹ بینک اور نادرا کو سندھ حکومت کو درکار تعاون فراہم کرنے، صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ریلیف پیکیج کا نظام مربوط بنانے،کورونا وائرس سے متعلق نیشنل کمانڈ سینٹرمیں صوبوں اور وفاق کے نمائندوں کی موجودگی یقینی بنانے کے فیصلے بھی کیے گئے۔

قومی رابطہ کمیٹی اگلے اجلاس میں بلوچستان اور کے پی کے حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹ کی بندش پر درپیش چیلنجز، ادویات، کھانے پینے کی اشیا سمیت کاروبار کھلے رکھنے کے فیصلے کا جائزہ لے گی۔

قومی رابطہ کمیٹی نے آٹے کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسی صورتحال میں ذخیرہ اندوزی کرنے والے اللہ تعالی، ملک اور قوم کے مجرم ہیں، ملک میں آٹے کی قلت نہیں، گندم کے 17 لاکھ ٹن ذخائرموجود اور نئی گندم بھی آنے والی ہے۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات اسد عمر، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹینٹ جنرل محمد افضل اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ویڈیو لنک کے ذریعے میڈیا کو بریفنگ دی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے بتایا کہ حکومت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کیلئے بھرپور کوشش کر رہی ہے، ہیلتھ سے متعلق تمام عملہ ہراول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے، وزیراعظم عمران خان کل یا پرسوں رضاکاروں اورمالی امداد سے متعلق دو بڑے اقدامات کا اعلان کریں گے، سندھ حکومت نے وفاق سے جو مدد مانگی ہے وہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسد عمر نے ہیلتھ ورکرز کو مجاہد اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو ملک و قوم کا دشمن قرار دیا اورکہا وزیراعظم نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے معاشی پیکیج کا اعلان کیا ہے اور ہم نے صوبوں کے ساتھ مل کر اس پر عمل درآمد کرانا ہے، ملک بھر کے تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رہیں گے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ہراول دستہ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکس ہیں، وزیراعظم عمران خان نے ان کا تحفظ اور سکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایات دی ہیں۔

چیئرمین این ڈی ایم لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا ہے کہ کورونا کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہم نے بھرپور تیاری کر لی ہے، 42 فور سٹار ہوٹلوں کے کمروں کو بک کرکے رکھا ہوا ہے،اس کے علاوہ فائیو سٹار کو بھی بک کرلیا ہے، ضرورت پڑنے پر ان کو بھی استعمال میں لائیں گے۔ملک میں صحت کے شعبہ سے وابستہ ایک لاکھ 94 ہزار عملہ موجود ہے جن میں 30 ہزار عملہ آئی سی یو میں کام کرنے والا ہے اور ہم نے ان کیلئے کٹس تیار کرکے رکھی ہوئی ہیں جو 5 اپریل تک انہیں پہنچ جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ چین کی ایک کمپنی کی طرف سے 5 لاکھ ماسک موصول ہو چکے ہیں اور کل 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس مزید آ جائیں گی، کورونا وائرس کے جن علاقوں میں کیسز زیادہ ہیں ان کو کیمیکل سے صاف کیا جائے گا، جمعہ سے صفائی کا کام بہارہ کہو سے شروع کر دیا جائے گا، ملک میں 450 وینٹی لیٹرز خراب تھے جن میں سے 389 ٹھیک کر لئے گئے ہیں۔ 10 اور 15 اپریل کے درمیان امپورٹڈ وینٹی لیٹرز کی تعداد ایک ہزارتک ہو جائے گی، دوست ممالک کی طرف سے ملنے والے سامان کو ہمارے ملک کی سیاسی شخصیات وصول کریں گی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ صحت کے حوالے سے ہم نے اپنی ٹیم میں ڈاکٹر فیصل سلطان جو کہ انفیکشیس ڈیزیز کے ماہر ہیں، کو کورونا سے متعلق فوکل پرسن بنایا گیا ہے اور ہم سب مل کر ان کی مہارت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بہترین طریقے سے کام کریں گے، اس وقت یہ وبا پوری دنیا میں پھیل چکی ہے، ہم نے نیشنل کورونا وائرس ڈیش بورڈ تشکیل دیا ہے جس پر آپ کو مستند اعداد و شمار مل سکتے ہیں، پاکستان میں اس وقت تک ایک ہزار 128 کورونا وائرس سے متاثر مریض ہیں،24 گھنٹوں میں 102 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے، مریضوں کی تعداد آزاد کشمیر ایک، گلگت بلتستان 84، اسلام آباد 25، کے پی کے 121، پنجاب 223، بلوچستان 131، سندھ 417 ہے،اب تک 8 اموات ہوئی ہیں۔ صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 21 ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔