- اڈیالہ میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
کراچی میں آئی جی کا حکم مذاق بن گیا، شہریوں کی گرفتاریاں جاری
کراچی: آئی جی سندھ مشتاق مہر کی واضح ہدایت کے باوجود پولیس کی جانب سے شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے سے متعلق لگائے گئے لاک ڈاؤن کے چوتھے روز مجموعمی طور پر 937 افراد کو خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر کے 281 مقدمات درج کرلیے ، مذکورہ اعداد و شمار کراچی پولیس ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ گرفتاریاں گزشتہ روز جمعرات کی دوپہر 12 بجے تک کی ہیں ایک جانب کراچی پولیس لاک ڈاؤن کی خلاف پر شہریوں کو گرفتار کر رہی ہے تو دوسری جانب آئی جی سندھ مشتاق مہر نے کورونا وائرس کے حوالے سے ڈیوٹی دینے والے پولیس افسران و جوانوں کو اپنے خصوصی پیغام میں کہا تھا کہ وہ عام شہریوں کو گرفتار کرنے کے بجائے درپیش آفت سے آگاہ کر کے شائستگی سے انتباہ کے ساتھ جانے دیں تاہم پولیس نے آئی جی سندھ کی ہدایات کو نظر انداز کر کے گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔
پولیس اہلکار شہریوں سے بدتمیزی سے پیش آنے لگے
دوسری جانب شہر میں لاک ڈاؤن کے دوران ناگن چورنگی کے قریب تعینات کیے جانے والے اہلکار کی مخیر حضرات سے انتہائی ہتک آمیز رویے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں آئی جی مشتاق مہرکی جانب سے دی جانے والی ہدایات کی دھجیاں بکیھرتے ہوئے ایک پولیس اہلکار شہریوں سے اس لہجے میں بات کررہا ہے جیسے وہ کوئی کرمنل ہو اورگاڑی میںسوار افراد کو مارنے کی بھی دھمکیاں دے رہا ہے،مذکورہ ہائی روف گاڑی میں سوار مخیر حضرات راشن بانٹنے کیلیے جا رہے تھے،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کے حوالے سے شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ اب بھی پولیس کو مزید تربیت کی ضرورت ہے کہ شہریوں سے کس لہجے میں بات کرنا ہے،محکمہ پولیس کے سربراہ آئی جی سندھ مشتاق مہر کا واضح پیغام ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں پولیس عوام دوست اور ہمدرد کے طور پر سامنے آئے نہ کہ عوام میں پولیس کا ناپسندیدہ و بے رحم تاثر قائم ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔