کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والی 9 کمپنیوں کے خلاف کارروائی

ارشاد انصاری  ہفتہ 28 مارچ 2020
سیکیورٹی اینڈ ایکسچیج کمیشن آف پاکستان نے عوام کو زیادہ منافعے کا لالچ دے کر پیسے بٹورنے والی غیر قانونی کمپنیوں سے خبردار کیا ہے۔ فوٹو، فائل

سیکیورٹی اینڈ ایکسچیج کمیشن آف پاکستان نے عوام کو زیادہ منافعے کا لالچ دے کر پیسے بٹورنے والی غیر قانونی کمپنیوں سے خبردار کیا ہے۔ فوٹو، فائل

اسلام آباد: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان آف پاکستان(ایس ای سی پی)نے ملک بھر میں کرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والی 9 کمپنیوں کو بند کرنے کے لیے قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

ایس ای سی پی حکام کا کہنا ہے کہ  ملک میں کرنسی کی ٹریڈنگ کا کاروبار صرف اسٹیٹ بینک کے مجاز اور لائسنس یافتہ فاریکس کمپنیاں کرسکتی ہیں لیکن ایس ای سی پی کے علم میں آیا ہے کہ مختلف ناموں سے کریپٹو کرنسیوں کی غیر قانونی ٹریڈنگ ہورہی ہے۔ کریپٹو کرنسیوں کی ٹریڈنگ کے نام سے زیادہ منافع کا لالچ دے کر یہ کمپنیاں لوگوں سے بھاری رقوم اکٹھی کررہی ہیں جبکہ قانون کے مطابق کوئی بھی کمپنی اسٹیٹ بینک ریگولیشنز کے تحت لائسنس کے بغیر نہ تو عوام سے رقوم جمع کرسکتی ہیں اور نہ ہی کرنسی کاکاروبار کرسکتی ہیں۔

کمیشن کی جانب سے گولڈ ٹرانسمٹ نیٹ ورک ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ،ھرین ایپ سُپر مارکیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ،گلیکسی ٹائپنگ جابز(ایس ایم سی) پرائیویٹ لمیٹڈ،تھری اے الائنس پرائیویٹ لمیٹڈ،پاک میمن ایمپکس پرائیویٹ لمیٹڈ،میمن کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ،ہیومینٹیز میریٹس(ایس ایم سی پرائیویٹ)لمیٹڈ،آئی ڈی جی انٹر پرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ اور آیت انٹر پرائزز لمیٹڈنامی کمپنیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ بہت سی کمپنیاں پُرکشش اور زیادہ منافع کا لالچ دے کر مختلف سکیمیں چلارہی ہیں جو کہ غیر قانونی ہے جبکہ بعض ایسی کمپنیاں قائم ہیں جو خلافِ قانون آسان اقساط  اور لیز پر مکانات و گاڑیاں دے کر عوام سے پیسے بٹور رہی ہیں۔ ایس ای سی پی نے ایسے غیر قانونی کاروبار بند کروانے کیلئے کاروائی شروع کردی ہے۔

کمیشن حکام کے مطابق ایس ای سی پی ایک ریگولیٹری ادارہ ہے اس لیے  نشان دہی کے بعد مذکورہ کمپنیوں کے خلاف کاروائی کیلئے کیس ایف آئی اے کو بھجوائے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ ایس ای سی پی کی جانب سے عوام کو متعدد بار کریپٹو کرنسیوں کی ٹریڈنگ کا جھانسا دے کر غیر قانونی طور پر رقوم جمع کرنے ،  گاڑیاں اور مکانات کی فراہمی کیلئے لیزنگ،الیکٹرانک مصنوعات اور دیگر اشیاءکی اقساط پر فراہمی کا لالچ دے کرمال بٹورنے والی کمپنیوں سے خبردار کیا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔