ٹوکیو اولمپکس کے منتظمین کو تاخیر پر نقصان کی فکر

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 29 مارچ 2020
انتظامی کمیٹی کے صدر یوشیرو موری نے انٹرنیشنل اسپورٹس فیڈریشن کو سب سے بڑے چیلنج کا حل تلاش کرنے کے لیے خط لکھ دیا

انتظامی کمیٹی کے صدر یوشیرو موری نے انٹرنیشنل اسپورٹس فیڈریشن کو سب سے بڑے چیلنج کا حل تلاش کرنے کے لیے خط لکھ دیا

ٹوکیو:  منتظمین کو ٹوکیو اولمپکس گیمز کی تاخیر میں ہونیو الے نقصان کی فکر لاحق ہوگئی، 2020 گیمز کی انتظامی کمیٹی کے صدر یوشیرو موری کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج اب یہ ہے کہ گیمز کے التوا سے ہونیو الے مالی خسارے کی تلافی کیسے ہوپائے گی۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹوکیو اولمپکس گیمز 2020 کی انتظامی کمیٹی کے صدر یوشیرو موری نے انٹرنیشنل فیڈریشنز کو کہا ہے وہ گیمز کے التوا سے ہونے والے بھاری بلوں کی ادائیگی کی بابت غور و فکر کریں، یہ ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہوگا، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور جاپانی حکومت نے گذشتہ دنوں کورونا وائرس کے سبب عالمی سطح پر بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ٹوکیو گیمز کو ملتوی کیا تھا، یہ گیمز ابتدائی پروگرام کے مطابق 24 جولائی سے 9 اگست سے جاپان میں شیڈول تھے، جدید گیمز کی 124 سالہ تاریخ میں زمانہ امن میں گیمز موخر کیے جانے کا یہ پہلا موقع ہے۔

جاپان نے گیمز کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنانے کیلیے 12 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے، گیمز میں تاخیر سے یقینی طور پر اس کے اخراجات میں قابل قدر اضافہ بھی متوقع ہے، موری نے33 بین الاقوامی اسپورٹس فیڈریشنز کے نام خط میں کہا ہے کہ گیمز کے انعقاد میں تاخیر سے اس کی لاگت میں اضافہ بھی ناگزیر ہے، ہمیں یہ سوچنا ہے کہ ان اضافی اخراجات کو بوجھ کس طرح اٹھایا جائے ، یہ سردست ہمارے لیے سب سے بڑا چیلنج ہوگا، موری نے امید ظاہر کی کہ ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس گیمز 2020 آئندہ برس منعقد ہوپائیں گے، ٹوکیو گیمز کی انتظامی کمیٹی نے التوا سے جڑے مسائل کو حل کرنے کیلیے ٹاسک فورس بھی قائم کردی ہے، جس میں گیمز کے لیے نئی تاریخوں کا تعین کرنے اور وینیوز کو محفوظ بنانے جیسے امور بھی دیکھے گی، کورونا وائرس کی وبا سے پوری دنیا میں کھیلوں کی سرگرمیاں بند ہوچکی ہیں، تاہم اولمپکس گیمز کا التوا اس میں سب سے اہم ہیں، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلیے دنیا بھر کی فٹبال لیگز کو موقوف کیا جاچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔