’’حالات مزید خراب ہوں گے!‘‘ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا عوامی خط

ویب ڈیسک  اتوار 29 مارچ 2020
کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں ناقص کارکردگی پر برطانوی حکومت کو شدید عوامی تنقید کا سامنا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

کورونا وائرس کی عالمی وبا کے تناظر میں ناقص کارکردگی پر برطانوی حکومت کو شدید عوامی تنقید کا سامنا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹوئٹر کے ذریعے عوام کے نام اپنے خط میں خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا سے حالات مزید خراب ہوں گے، جس کے بعد بہتری آئے گی۔

واضح رہے کہ برطانیہ میں ناول کورونا وائرس (کووِڈ 19) سے مصدقہ طور پر متاثرہ افراد کی تعداد 17,089 پر پہنچ چکی ہے جبکہ ہفتے کے روز مزید 260 اموات کے ساتھ وہاں کووِڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد 1,019 ہوگئی ہے۔

کووِڈ 19 کے برطانوی متاثرین میں شہزادہ چارلس کے علاوہ برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن بھی شامل ہیں جو آج کل تخلیے (سیلف آئسولیشن) میں ہیں۔

ناول کورونا وائرس کی حالیہ عالمی وبا کے تناظر میں ناقص کارکردگی اور سست رفتار کارروائی کی بناء پر برطانوی حکومت کو شدید عوامی تنقید کا سامنا ہے جس کا جواب بورس جانسن نے اپنے اس خط کے ذریعے دینے کی کوشش کی ہے۔

بی بی سی نیوز کے مطابق، یہی خط برطانیہ میں تین کروڑ گھروں کو بھی بھیجا جائے گا جس پر اندازاً 58 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 20 کروڑ پاکستانی روپے) لاگت آئے گی۔

ٹوئٹر پر اپنے خط میں برطانوی وزیراعظم نے عوام سے کہا ہے کہ سائنسی اور طبّی مشوروں میں جو کچھ انہیں بتایا جائے گا، ان کی حکومت اس پر عمل کرنے میں ذرا بھی نہیں ہچکچائے گی۔

دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے پچھلے ہفتے سے عوامی اجتماعات اور دو سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہے جبکہ بنیادی ضرورت سے ہٹ کر دوسری تمام اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں بھی بند کروا دی گئی ہیں۔

اپنے خط میں بورس جانسن نے لکھا کہ ان کی حکومت درست انداز میں تیاریاں کررہی ہے اور ہم (برطانوی عوام) قوانین پر جتنا زیادہ عمل کریں گے، اتنی ہی کم جانیں ضائع ہوں گی اور زندگی بھی اتنی ہی جلد معمول پر واپس آجائے۔

طبّی ماہرین پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ آئندہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس کے متاثرین اور اموات، دونوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا، جس کے بعد پابندیوں اور سماجی فاصلوں جیسے اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔