- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
’’حالات مزید خراب ہوں گے!‘‘ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا عوامی خط
لندن: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹوئٹر کے ذریعے عوام کے نام اپنے خط میں خبردار کیا ہے کہ برطانیہ میں کورونا وائرس کی وبا سے حالات مزید خراب ہوں گے، جس کے بعد بہتری آئے گی۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں ناول کورونا وائرس (کووِڈ 19) سے مصدقہ طور پر متاثرہ افراد کی تعداد 17,089 پر پہنچ چکی ہے جبکہ ہفتے کے روز مزید 260 اموات کے ساتھ وہاں کووِڈ 19 سے مرنے والوں کی تعداد 1,019 ہوگئی ہے۔
کووِڈ 19 کے برطانوی متاثرین میں شہزادہ چارلس کے علاوہ برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن بھی شامل ہیں جو آج کل تخلیے (سیلف آئسولیشن) میں ہیں۔
ناول کورونا وائرس کی حالیہ عالمی وبا کے تناظر میں ناقص کارکردگی اور سست رفتار کارروائی کی بناء پر برطانوی حکومت کو شدید عوامی تنقید کا سامنا ہے جس کا جواب بورس جانسن نے اپنے اس خط کے ذریعے دینے کی کوشش کی ہے۔
بی بی سی نیوز کے مطابق، یہی خط برطانیہ میں تین کروڑ گھروں کو بھی بھیجا جائے گا جس پر اندازاً 58 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 20 کروڑ پاکستانی روپے) لاگت آئے گی۔
ٹوئٹر پر اپنے خط میں برطانوی وزیراعظم نے عوام سے کہا ہے کہ سائنسی اور طبّی مشوروں میں جو کچھ انہیں بتایا جائے گا، ان کی حکومت اس پر عمل کرنے میں ذرا بھی نہیں ہچکچائے گی۔
دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح برطانیہ میں بھی کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کےلیے پچھلے ہفتے سے عوامی اجتماعات اور دو سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی ہے جبکہ بنیادی ضرورت سے ہٹ کر دوسری تمام اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں بھی بند کروا دی گئی ہیں۔
اپنے خط میں بورس جانسن نے لکھا کہ ان کی حکومت درست انداز میں تیاریاں کررہی ہے اور ہم (برطانوی عوام) قوانین پر جتنا زیادہ عمل کریں گے، اتنی ہی کم جانیں ضائع ہوں گی اور زندگی بھی اتنی ہی جلد معمول پر واپس آجائے۔
طبّی ماہرین پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں کہ آئندہ دو ہفتوں میں کورونا وائرس کے متاثرین اور اموات، دونوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا، جس کے بعد پابندیوں اور سماجی فاصلوں جیسے اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔