علاج کیلیے بھارت جانیوالے پاکستانی علاج نہ ہونے کے باعث واپس لوٹ آئے

آصف محمود  اتوار 29 مارچ 2020
واہگہ بارڈ کے راستے واپسی پرمریض کو لاہورکے شیخ زیداسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

واہگہ بارڈ کے راستے واپسی پرمریض کو لاہورکے شیخ زیداسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔

 لاہور: کورونا وائرس کی وجہ سے پاک بھارت سرحد بند ہونے کے باعث پاکستانی شہریوں کو واپس آنے کے لئے خصوصی اجازت دی گئی تھی۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے نگہت مختار جگر کے ٹرانسپلانٹ کے لیے چند ہفتے قبل اپنے رشتہ داروں سمیت بھارت گئے تھے جہاں کئی روز تک اسپتال میں داخل رہے تاہم ان کی عمرزیادہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے ٹرانسپلانٹ کرنے سے معذرت کرلی جس کے بعد اس خاندان کوواپس لوٹنا پڑا ہے۔

بھارت جانیوالے افراد میں چوہدری محمد اشفاق، نگہت مختار، یاسرمختار، محمد خالد اورچوہدری محمد آصف شامل ہیں۔  چوہدری محمداشفاق  جن کا 2016 میں انڈیا میں ہی ٹرانسپلانٹ ہوا تھا اوراب وہ لاہورکے رہائشی اپنے رشتہ دار نگہت مختار کولیکر بھارت گئے تھے تاہم ان کا علاج نہیں ہوسکا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان اوربھارت نے اپنی سرحدیں آمدورفت کے لئے بند کررکھی ہیں تاہم پاکستانی شہریوں کو واپس آنے کے لئے دونوں حکومتوں نے خصوصی اجازت دی جس کی وجہ سے ان کے لئے واہگہ اٹاری بارڈر پر گیٹ کھول دیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق نگہت مختارکی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں بھارت سے واپسی کے فوری بعد لاہورکے شیخ زیداسپتال داخل کروادیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کی وجہ سے بند سرحد کو دوسری بار کسی مریض کے واپس پاکستان آنے کے لئےکھولاگیا ہے۔ اس سے چند ورز قبل کراچی کے رہائشی ایک بچے کے واپس پاکستان آنے کے لئے واہگہ سرحد کھولی گئی تھی جو دل کا علاج کروانے انڈیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔