لاک ڈاؤن کے باوجود ملزمان 10 موبائل شاپس کے تالے توڑ کر سامان لے گئے

ویب ڈیسک  اتوار 29 مارچ 2020
ملزمان نے مارکیٹ میں صرف بڑی دکانوں کے تالے توڑے، پولیس (فوٹو: فائل)

ملزمان نے مارکیٹ میں صرف بڑی دکانوں کے تالے توڑے، پولیس (فوٹو: فائل)

 کراچی: شہر میں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے لیے ہزاروں پولیس اہل کاروں کی موجودگی کے باوجود نامعلوم ملزمان میٹروول میں 10 سے زائد دکانوں کے تالے توڑ کر لاکھوں روپے کے موبائل فون اور رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔

کورونا وائرس کے باعث جہاں پورا ملک لاک ڈاؤن کے باعث بند ہے تو وہیں جرائم پیشہ افراد بھی وارداتوں میں مصروف ہیں اور سڑکوں پر تعینات ہزاروں پولیس افسران و اہلکاروں کی نظروں سے بچ کر فرار ہونے میں کامیاب بھی ہورہے ہیں، پیرآباد کے علاقے میٹروول میں قائم موبائل مارکیٹ میں نقب زنی کی واردات ہوئی جس کا علم اتوار کو ہوا۔

ایس ایچ او پیرآباد اشوک کمار کے مطابق پانچ نامعلوم ملزمان مارکیٹ میں آئے، مارکیٹ کا مرکزی دروازہ سوزوکی پک اپ گاڑی سے زنجیر کے ذریعے توڑا جس پر مارکیٹ کا چوکی دار تاج شاہ فوری طور پر وہاں پہنچا تو اسے بھی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد رسیوں سے باندھ دیا۔

ملزمان مارکیٹ میں داخل ہوئے، 10 سے زائد دکانوں کے تالے توڑے ، دکانوں میں رکھے لاکھوں روپے مالیت کے موبائل فون اور نقدی لوٹی اور انتہائی اطمینان کے ساتھ فرار ہوگئے۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے لیے ہزاروں کی تعداد میں پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار موجود ہیں لیکن اس کے باوجود وہ ملزمان ان کی آنکھوں میں دھول جھونک کر فرار ہوجاتے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب کسی وقت ملزمان آئے اور مارکیٹ میں صرف بڑی دکانوں کے تالے توڑے جب کہ واردات کا مقدمہ درج کرکے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

پاک کالونی میں نامعلوم ملزمان دودھ کی دکان سے نو لاکھ روپے لوٹ کر فرار

اسی طرح ڈکیتی کی ایک واردات پاک کالونی میں ہوئی۔ علاقے میں قائم بسم اللہ ملک شاپ پابندی کے باوجود کھلی ہوئی تھی، اتوار کی شام پونے سات بجے موٹر سائیکل سوار ملزمان آئے اور دکان کے مالک عالمگیر قریشی سے نو لاکھ ، چھ ہزار روپے اور موبائل فون و دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔

واقعے کا مقدمہ پاک کالونی تھانے میں درج کرلیا گیا ، اس واردات میں دو انتہائی واضح غفلت نظر آئیں جن میں سے ایک سندھ حکومت کے لاک ڈاؤن کے اعلان پر عمل درآمد ہے کیوں کہ حکومتی اعلان کے مطابق شام پانچ بجے کے بعد تمام دکانیں حتیٰ کہ پٹرول پمپس بھی بند ہونے چاہئیں لیکن مذکورہ دکان کھلی ہوئی تھی۔

دوسری غفلت خود پولیس کی ہے جو لاک ڈاؤن کے لیےہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر موجود ہے لیکن موٹر سائیکل سوار اس کے باوجود واردات کرکے بآسانی فرار ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔