- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
ٹرین آپریشنز بحالی،حکام نے شیڈول شیخ رشید کو بھجوا دیا
لاہور: ریلوے حکام نے کورونا وائرس کے باوجود کراچی، پشاور سمیت کئی شہروں کے درمیان ٹرین آپریشنز بحال کرنے کیلیے شیڈول وزیر ریلوے شیخ رشید کو بھجوا دیا۔
بھارت میں 26صوبوں کے درمیان ساڑھے13ہزار مسافر ٹرینیں روزانہ کی بنیاد پر آپریٹ کرتی ہیں تاہم وبا کے خدشے کے باعث انہوں نے21روز کیلئے ٹرین آپریشنز معطل کردیا ہے لیکن دوسری جانب پاکستان ریلوے نے آپریشنز کی معطلی کے 4روز بعد ہی لاہور،کراچی، پشاور، حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد اور راولپنڈی کے درمیان مختلف کلاسوں پر مشتمل6ٹرینوں کو چلانے کا شیڈول ترتیب دیدیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر ریلوے کو ٹرین آپریشنز کا شیڈول بھجوادیا ہے جو وزیراعظم عمران خان کی حتمی منظوری کے بعد ان ٹرینوں کو چلانے کا اعلان کریں گے، ان ٹرینوں کا چھوٹے سٹیشنوں پر 10منٹ اور لاہور، کراچی، روہڑی سمیت بڑے سٹیشنوں پر 25منٹ کا سٹاپ رکھا گیا ہے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ محکمہ ریلوے کے پاس اتنے وسائل نہیں تو وہ موجودہ حالات میں ریلوے سٹیشنوں اور ٹرینوں میں حفاظتی اقدامات پر کیسے عملدرآمد کرائے گا، اے سی اور اکانومی کلاس برتھوں میں سیٹوں کے درمیان خاطرخواہ فاصلہ نہیں ہوتا جبکہ ایک وقت میں مختلف سٹیشنوں سے سینکڑوں مسافر سوار ہوتے اور اترتے ہیں، ریلوے کو ٹرین آپریشنز بحال کرنے سے قبل ان تمام حفاظتی اقدامات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔