لاک ڈاؤن سے سیلون بند، حجاموں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 2 اپريل 2020
روزانہ اجرت پر کام کرنیوالے غریب اور بے گھر ہیئرڈریسرز کو راشن حکومت سندھ وعدوں کے مطابق انکے گھرکی دہلیزپرپہنچائے ۔  فوٹو : فائل

روزانہ اجرت پر کام کرنیوالے غریب اور بے گھر ہیئرڈریسرز کو راشن حکومت سندھ وعدوں کے مطابق انکے گھرکی دہلیزپرپہنچائے ۔ فوٹو : فائل

کراچی: کورونا وائرس کی وبا کے باعث حکومت سندھ کے لاک ڈاؤن سے کاروبار کی بندش اور مالی بحران کی وجہ سے سے ہیئر ڈریسر اور بیوٹیشن ذہنی پریشانیوں سے دوچار ہیں اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے کاریگروں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے۔

ہیئر ڈریسرز گھروں میں چولہے ٹھنڈے ہونے اور بچوں کے لیے خوراک کی قلت کی دہائی دے رہے ہیں، یہ بات ہیئرڈریسر اینڈ بیوٹیشن ویلفیئرایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ناصر محمود جنجوعہ نے گفتگو میں کہی انھوں نے کہا کہ ہم نے حکومتی حکم پر اپنی دکانیں اور کاروبار بند کردیا، کاروبار بند ہونے سے کاریگروں کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی لیکن چونکہ کورونا وائرس پر قابو پانے کیلیے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بہتر اقدامات کیے تھے جس پر ہم نے بھی ان کی آواز کے ساتھ آواز ملائی لیکن اب صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔

روزانہ اجرت سے ہمارے گھروں میں کھانا پکتا ہے لیکن کئی غریب ہیئرڈریسرز گھرانوں میں فاقوں کی نوبت آچکی ہے انھوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کے باوجود سندھ حکومت نے غریب ہیئر ڈریسرز کے لیے راشن کا بندوبست نہیں کیا ہم وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہیئرڈریسرز کو راشن وعدوں کے مطابق ان کے گھر کی دیلیز پرمہیا کیا جائے، ناصر محمود نے وزیرا عظم عمران خان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ غریبوں کو راشن کی فراہمی کے وعدے پر حقیقی معنوں میں عمل کریں کیونکہ صرف بیانات سے کسی کے پیٹ بھرے نہیں جاسکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔