- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈیز بند، ہزاروں مریض علاج سے محروم
کراچی: کورونا وائرس کی وجہ سے کراچی سمیت سندھ کے سرکاری اسپتالوں کی او پی ڈی میں آنے والے ہزاروں مریض طبی سہولتوں سے محروم ہوگئے ہیں ،ان اسپتالوں کی او پی ڈی بند ہونے کی وجہ سے مختلف امراض میں مبتلا ہزاروں مریض مختلف طبی مسائل کا بھی شکار ہورہے ہیں جبکہ مریضوں کی اکثریت طبی ٹیلی میڈیسن سے ناآشنا ہونے سے مختلف مسائل سے دوچار ہے۔
سول اسپتال کی او پی ڈی میں یومیہ 7 ہزار، جناح اسپتال کی او پی ڈی میں 8 ہزار، لیاری جنرل اسپتال میں 3 ہزار،قومی ادارہ امراض قلب میں 7 ہزار، عباسی اسپتال میں 5 ہزار مریض یومیہ رپورٹ ہوتے ہیں۔
صرف کراچی کے 19 مختلف سرکاری اسپتالوں میں یومیہ 50 ہزار مریض علاج کیلیے رپورٹ یوتے ہیں جبکہ اندرون سندھ کے 28 اضلاع میں سرکاری اسپتالوں میں یومیہ 30 ہزار مریض رپورٹ ہوتے ہیں۔ اس طرح سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں اوسطاً یومیہ 80 ہزار مریض آتے ہیں لیکن کورونا کی وجہ سے ان اسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے سے یہ تمام مریض اپنے علاج سے محروم ہیں،کراچی سمیت ملک بھر میں وبا کے نتیجے میں جہاں دیگر امراض میں مبتلا مریضوں شدید تکلیف کا سامنا ہے وہاں تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا معصوم بچوں کی زندگیاں بھی شدیدخطرات سے دوچارہیں۔
کراچی سندھ اور بلوچستان میں ان بچوں کی تعداد 45 ہزار ہے،تھیلیسیمیا کے ان بچوں کی زندگیاں بچانے کیلیے خون کی قلت کا سامنا ہے ، اسی حفاظتی ٹیکوں کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہورہی ہے، ان اسپتالوں میں زیر علاج امراض نسواں میں مبتلا خواتین اور ان کے اہلخانہ بھی علاج نہ ہونے سے طبی مسائل سے دوچار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔