لاک ڈاؤن، اسٹیٹ بینک نے بچوں، نوجوانوں کیلیے دلچسپ گیم متعارف کرادیا

بزنس رپورٹر  جمعرات 2 اپريل 2020
گیم کے ذریعے نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام فار یوتھ کاآغازکردیاگیا

گیم کے ذریعے نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام فار یوتھ کاآغازکردیاگیا

کراچی:  لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں تعطیلات گزارنے والے بچوں اور نوجوانوں کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دلچسپ گیم متعارف کرادیا، پوم پاک ، لرن ٹو ارن کے نام سے متعارف کرایا جانے والا گیم نوجوانوں اور بچوں میں مالیاتی خواندگی بڑھانے کے قومی پروگرام کا حصہ ہے جو اسٹیٹ بینک نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کے اشتراک سے متعارف کرایا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق اس گیم کے ذریعے ملک میں نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام فار یوتھ کا آغاز کردیا ہے جس سے بچوں اور نوجوانوں میں ان کی رقوم کو سنبھالنے کی مہارت بہتر ہوگی اور مالی امور کی تفہیم بڑھے گی، نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام فار یوتھ نے پاکستان کا پہلا آن لائن مالی خواندگی کا کورس شروع کیا ہے جو ایک دلچسپ اور انٹرایکٹو گیم کے ذریعے پڑھایا جاتا ہے، یہ گیم عمر کے تین گروپوں کے لیے ہے9 تا 12 سال کے بچے، 13سے 17سال کے نوعمر لڑکے لڑکیاں اور 18 تا 29 سال کے نوجوان اپنے ڈیسک ٹاپ براؤزر یا موبائل فون کی ایک مخصوص ایپلی کیشن کے ذریعے یہ گیم کھیل سکتے ہیں، نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام فار یوتھ کا یہ آسان ای لرننگ پورٹل اور موبائل ایپ انگریزی اور اردو زبان میں کہانی پر مبنی گیم فارمیٹ کے ذریعے تعلیم دیتا ہے جو اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ مالی خواندگی کے اصول سمجھ میں آسکیں اور لاگو کیے جاسکیں۔

استعمال کنندگان کے سامنے دو نئے تاجر خاندانوں کی کہانی ہوتی ہے جو اپنے ذاتی، مالی اور کاروباری فیصلے کررہے ہیں، گیم کھیلنے والے کو ان خاندانوں کو ایک کامیاب کاروبار قائم کرنے میں مدد دینا ہوتی ہے، چند گھنٹوں کے اندر اندر استعمال کنندگان بچت، بجٹ کاری، قرض لینے اور بینکاری کے ضروری اصولوں کے علاوہ بیشتر کئی موضوعات پر عبور حاصل کرسکتے ہیں، ہر موضوع کے بعد طلبہ و طالبات کی معلومات جانچنے کے لیے انٹرایکٹو سوالات آتے ہیں جو استعمال کنندگان کورس مکمل کرتے ہیں انھیں سرٹیفکیٹ آف فنانشل لٹریسی دیا جاتا ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق اس وقت جب پاکستان میں تعلیمی اداروں کی بندش ہزاروں طلباکی تعلیم کو متاثر کررہی ہے، این ایف ایل پی وائی کو امید ہے کہ اس ای لرننگ پورٹل سے پاکستان کے نوجوانوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔