بالی ووڈ میں صلاحیتوں کے بل پر آئی، جو ٹھیک لگتا ہے وہ کرتی ہوں، وینا ملک

قیصر افتخار  پير 2 دسمبر 2013
پروفیشنل اداکارہ ہوں بی کلاس فلموں میں کام نہیں کررہی،اسکینڈل بنا کر پیش کرنیوالے اپنے گریبانوں میں جھانکیں،انٹرویو۔ فوٹو: فائل

پروفیشنل اداکارہ ہوں بی کلاس فلموں میں کام نہیں کررہی،اسکینڈل بنا کر پیش کرنیوالے اپنے گریبانوں میں جھانکیں،انٹرویو۔ فوٹو: فائل

لاہور: معروف اداکارہ وینا ملک نے متنازعہ خبروں کوبے بنیاد قراردیتے ہوئے انھیں اپنے خلاف سازش قراردیدیا ہے۔

من گھڑت خبریں صرف اورصرف امیج کونقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جا رہی ہیں، ان کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمیشہ میڈیا کا سامنا کیا اوراصل حقائق ہیں ان سے آگاہ کیا، لیکن پھربھی کچھ مخالفین مجھے بدنام کرنے کی کوششیں جاری رکھتے ہیں، جس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ پیار، محبت، فلمسازوں، ہدایتکاروں اورساتھی فنکاروں سے ملاقاتوں کواسکینڈلزبناکر پیش کرنے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں، بلاوجہ تنقیدکرنے والے مجھے منفی پراپیگنڈہ کرکے اپنے ٹارگٹ تک پہنچنے سے روک نہیں سکتے۔ سینئر نہیں بزرگ اداکارائوں کواب شوبز سے کنارہ کشی اختیارکرلینی چاہیے۔ کیونکہ لوگ اب انھیں دیکھ دیکھ کرتنگ آچکے ہیں۔ ان خیالات کااظہارویناملک نے گزشتہ روزدبئی سے فون پر ’’ نمائندہ ایکسپریس ‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بھارت میں مجھے اکثر دوست فون پرمعلومات فراہم کرتے رہتے ہیں کہ جس کے پاس کرنے کوکچھ نہیں ہے وہ میرے حوالے سے بیان جاری کرکے خبروں میں رہنے میں کامیاب ہوجاتا ہے۔

میں متعددبار اخبارات اورنیوز چینلز کوانٹرویوز دیتے ہوئے یہ بات کہہ چکی ہوں کہ میں اپنی مرضی سے زندگی جینا چاہتی ہوں اورجومجھے ٹھیک لگتا ہے وہ کام میں ضرورکرتی ہوں۔ بالی ووڈ میں ، میں کسی کی سفارش سے نہیں بلکہ اپنی صلاحیتوں کے بل پرآئی ہوں۔ اس لیے بلاوجہ کریڈٹ حاصل کرنے والے یہ بات جان لیں کہ میں نے پاکستان میں جوکام کیا اس کی شہرت کے چرچے بالی وڈ تک پہنچے تومجھے یہاں سے آفرز کاسلسلہ شروع ہوا۔ میں یہاں پربہت سے پراجیکٹس میں مصروف ہوں، اگرمیرے پاس کرنے کوکوئی کام نہ ہوتاتومیں فوری پاکستان چلی آتی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات کی بات ہوتوفنکار توفنکارسیاستدان بھی اپنی گفتگوکے دوران میرا تذکرہ کیے بغیر نہیں رہ پاتے۔ یہ میری شہرت کے چرچے ہی ہیں کہ ہرکسی کے زبان پربس وینا ملک کانام ہے۔ میں نے بھارت میں کام کرتے ہوئے کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ جس پرشرمندہ ہونا پڑے۔ میں نے ایک پروفیشنل اداکارہ ہونے کی حیثیت سے اپنے کرداروں میں حقیقت کے رنگ بھردیے ہیں۔

میں جب پاکستان میں کام کررہی تھی اس وقت بھی میں اس بات کا خاص خیال رکھتی تھی کہ میں جوبھی کردار کروں وہ حقیقت کے قریب ترہو۔ اسی لیے میری شہرت کے چرچے بالی ووڈ تک پہنچے اوراب میں یہاں فلموں میں مرکزی کردارادا کررہی ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ویناملک نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کی بہتری اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک یہاں نوجوانوں کوکام کرنے کا موقع نہیں ملتا۔ میرا مشورہ ہے کہ بزرگ ہیروئنوںکو اب ریٹائرمنٹ کا اعلان کردینا چاہیے۔ لوگ ان کے چہرے دیکھ دیکھ کرتنگ آچکے ہیں۔ اب نئے فنکاروں کو لے کربین الاقوامی معیار کی فلمیںبنانی چاہئیں۔ اسی طرح نوجوان ہدایتکار اورتکنیک کاروںکو فلم انڈسٹری کی کمانڈ سنبھالنی چاہیے۔ نوجوان ہی پاکستان فلم انڈسٹری کو بحران سے نکال سکتے ہیں۔ اگر اس کے لیے مزید انتظار کیا گیا توپھر بہت دیرہوجائے گی، اب بھی وقت ہے ہمیں اپنی ڈائریکشن تبدیل کرلینی چاہیے۔

فارمولا فلموں کی بجائے ہمیں اچھے موضوعات پرفلمیںبنانے پرترجیح دینا ہوگی۔ انھوں نے کہاکہ بالی ووڈ میں ہر روز کئی فلمیں ریلیز ہوتی ہیں اوران کے موضوعات اکثرایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ میں نے ابھی تک بالی ووڈ میں جوبھی فلمیں کی ہیں ان سب میں ایک طرف تومرکزی کردار ادا کیا اوردوسری جانب ان کے موضوعات بھی الگ تھے۔ جہاں تک بات میرے مخالفین کی ہے جواکثریہ کہتے رہتے ہیں کہ میں یہاں پر’’بی ‘‘ کلاس فلموں میں کام کررہی ہوں تووہ درست نہیں کہہ رہے۔ بالی ووڈ میں حیرت انگیز تبدیلی آچکی ہے۔ یہاں پراسٹارکاسٹ والی فلمیں کم جب کہ کرداروں میںحقیقیت کے رنگ بھرنے والے فنکاروںکی فلمیں زیادہ بنائی جاتی ہیں۔ اس لیے میں اپنے کام سے مطمئن ہوں اورمستقبل میں میرے چاہنے والوںکو دونئی فلموں کے ذریعے میرا ایک نیا انداز دیکھنے کوملے گا جوسب کے لیے سرپرائز ثابت ہوگا۔ واضح رہے کہ وینا ملک ان دنوں دبئی میں اپنی والدہ کے علاج کی غرض سے مقیم ہیں جہاں پرمقامی اسپتال میں ان کی والدہ کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔