پاکستانی ٹیم سخت چیلنج ثابت ہوگی، سری لنکن کوچ کو خوف

اسپورٹس ڈیسک  پير 2 دسمبر 2013
سیریز کے لیے آئی لینڈرز جمعے کو متحدہ عرب امارات کیلیے روانہ ہوں گے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

سیریز کے لیے آئی لینڈرز جمعے کو متحدہ عرب امارات کیلیے روانہ ہوں گے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

کولمبو: پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل ہی سری لنکن کوچ گراہم فورڈ انجانے خوف میں مبتلا ہوگئے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم ہمارے لیے سخت چیلنج ثابت ہوسکتی ہے، گذشتہ کچھ عرصہ میں وہ ہم سے کہیں زیادہ کرکٹ کھیل چکی ہے، مہیلا جے وردنے کی کمی محسوس ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق سری لنکا رواں ماہ متحدہ عرب امارات میں پاکستان سے دو ٹوئنٹی 20، 5 ون ڈے اور تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی، کولمبو سے آئی لینڈرز کی یو اے ای روانگی جمعے کو شیڈول ہے۔ کوچ گراہم فورڈ کا کہنا ہے کہ گذشتہ 6 سے 8 ماہ سے پاکستان ٹیم مسلسل انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہی ہے جبکہ ہم موسم اور دیگر وجوہات کی بنا پر اتنی کرکٹ نہیں کھیل سکے، اسی لیے پاکستانی ٹیم کو باہمی معرکوں میں ایڈوانٹیج حاصل رہے گا، ہم سے پریکٹس سیشنز میں جتنا ہوسکتا ہے اتنا خود کو تیار کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ 8 ماہ کے دورن 4 ٹیسٹ، 23 ون ڈے اور 8 ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں اس عرصے کے دوران سری لنکا کی ٹیم نے 17 ون ڈے اور پانچ ٹوئنٹی 20 میچز کھیلے ہیں جبکہ ایک بھی ٹیسٹ نہیں کھیلا، دونوں ممالک کے درمیان سیریز کا آغاز 11 دسمبر کو ٹوئنٹی 20 میچ سے ہوگا جبکہ پہلا ٹیسٹ 31 دسمبر کو کھیلا جائے گا، یہ سری لنکا کا گذشتہ 10 ماہ کے دوران پہلا ٹیسٹ ہوگا۔

اس سے قبل دونوں ممالک کے درمیان یو اے ای میں 2011 میں کھیلی گئی سیریز میں پاکستان نے ٹیسٹ سیریز 1-0، ون ڈے سیریز 4-1 سے جیتنے کے ساتھ واحد ٹوئنٹی 20 میچ بھی جیتا تھا۔ فورڈ کا کہنا ہے کہ سینئر کھلاڑیوں کو علم ہے کہ انھیں یو اے ای میں کس طرح کی کنڈیشنز کا سامنا ہوگا جبکہ نوجوانوں کیلیے بھی وہ زیادہ اجنبی ثابت نہیں ہوں گی، مہیلا جے وردنے کی کمی تو ضرور محسوس ہوگی لیکن یہ کہنا درست نہیں کہ ان کی عدم موجودگی سے دوسرے دو سینئر کھلاڑی کمارسنگاکارا اور تلکارتنے دلشان پر دبائو بڑھے گا، یہ دونوں مدت سے انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے اور ہرقسم کے دبائو سے نمٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔