اسٹیٹ بینک؛ ریلیف کا دائرہ ری فنانس اسکیموں کے تحت قرض لینے والوں تک وسیع

بزنس رپورٹر  ہفتہ 4 اپريل 2020
 طویل مدتی وزرعی پیداوار کے ذخیرے کیلیے فنانسنگ و دیگر اسکیموں کے تحت قرض حاصل کرنیوالے پیکیج سے مستفید ہوسکیں گے

 طویل مدتی وزرعی پیداوار کے ذخیرے کیلیے فنانسنگ و دیگر اسکیموں کے تحت قرض حاصل کرنیوالے پیکیج سے مستفید ہوسکیں گے

کراچی: اسٹیٹ بینک نے اپنا ریلیف پیکیج ری فنانس اسکیموں کے تحت قرض لینے والوں تک وسیع کردیا ہے۔اسٹیٹ بینک کورونا کی وبائی صورت حال سے سامنے آنے والے چیلنجوں خاص طور پر مالی شعبے کے چیلنجوں کا مسلسل جائزہ لے کر اقدامات کر رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے گھرانوں اور کاروباری اداروں کے لیے حال ہی میں اعلان کیے گئے اپنے ریلیف پیکیج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے آج ایک اور بڑا اقدام کیا ہے۔ اس نے ریلیف پیکیج میں دی گئی رعایتوں کی طرح اپنی رعایتی ری فنانس اسکیموں کے لیے بھی اسی قسم کی سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔ معیشت کے ترجیحی شعبوں میں نمو کو فروغ دینے کے لیے مختلف ری فنانس اسکیموں کے تحت رعایتی شرطوں پر قرضے دیے جاتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے کارپوریٹ، صارفی،زرعی، ایس ایم ای اور مائیکرو فنانس شعبوں کو قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال کے لیے موخر کرنے کی جو سہولت دی تھی وہی سہولت اب ان قرضوں پر بھی دی جائے گی جو اسٹیٹ بینک کی ری فنانس اسکیموں کے تحت بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں (ڈی ایف آئیز) سے لیے گئے ہیں۔

قرض کی اصل رقم کی ادائیگی ایک سال موخر کرنے سے قرضے کی مکمل ادائیگی کا شیڈول؍ میعاد ایک سال بڑھ جائے گی۔ تاہم اس ایک سالہ سہولت کے دوران قرض گیروں کو اپنا مارک اپ اسی طرح ادا کرنا ہوگا۔ اگر قرض گیر اپنا مارک اپ ادا کرنے کے قابل نہ ہوں تو بینک ؍ڈی ایف آئیز یہ قرضہ اس طرح ری شیڈول؍ری اسٹرکچر کر سکیں گے کہ قرضے کی میعاد متعلقہ اسکیم کی موجودہ زیادہ سے زیادہ میعاد سے ایک سال زائد تک ہوجائے۔

اسٹیٹ بینک کی درج ذیل ری فنانس اسکیموں اور ان کی شریعہ متبادل اسکیموں کے تحت قرض لینے والوں کو اس رعایت سے فائدہ ہوگا، طویل مدتی فنانسنگ سہولت (ایل ٹی ایف ایف)، زرعی پیداوار کے ذخیرے کے لیے فنانسنگ سہولت (ایف ایف ایس اے پی)، ایس ایم ای اداروں کو جدید بنانے کی ریفنانس سہولت، کاروبار کرنے والی خواتین کے لیے ریفنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم، چھوٹے اداروں اور معمولی نوعیت کے درمیانے اداروں کی ورکنگ کیپٹل فنانسنگ کے لیے ریفنانس اسکیم، چھوٹے اداروں کی فنانسنگ اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم برائے اسپیشل افراد۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔