کرائے پر دینے سے نیشنل اسٹیڈیم کا وقار پامال ہونے لگا

اسپورٹس رپورٹر  پير 2 دسمبر 2013
نجی ادارے نے مستعار لے کر ٹیپ بال میچ کھیل ڈالا، پی سی بی حکام کی لاعلمی۔ فوٹو: فائل

نجی ادارے نے مستعار لے کر ٹیپ بال میچ کھیل ڈالا، پی سی بی حکام کی لاعلمی۔ فوٹو: فائل

کراچی: پی سی بی کے تحت کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کوکرائے پردینے سے اس کا وقاربھی پامال ہونے لگا۔

نجی ادارے نے مستعار لی جانے والی وکٹ پرٹیپ بال میچ کھیل ڈالا جبکہ بورڈ حکام لاعلم رہے،کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے کہ سچن ٹنڈولکر جیسے بڑے کرکٹر نے اس میدان سے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا لیکن اس وکٹ پر ٹیپ بال مقابلوںکا انعقاد دنیا بھر میں ملک کی جگ ہنسائی کے مترادف ہوگا،تفصیلات کے مطابق اتوارکو نیشنل اسٹیڈیم کو کرائے پر حاصل کرنے والے نجی ادارے کے تحت  ٹیپ بال میچ منعقد ہوا،کرکٹ سے نا بلد لوگ وکٹ پر اچھل کود میں مصروف رہے اورایک ایسے گرائونڈ میں جہاں حنیف محمد، ویوین رچرڈز، سنیل گاوسکر، کلائیو لائیڈ، جاوید میاں داد اورظہیر عباس جیسے عظیم کرکٹرز نے اپنے جوہر دکھائے۔

وہاں چند روپوں کی خاطر پی سی بی نے  ایسے افراد کو کھیلنے کی اجازت دیدی جو اس کھیل کی سمجھ بوجھ سے بھی عاری تھے جبکہ بچے اور خواتین کی بڑی تعداد بھی اس ماحول سے انجوائے کرنے میں مصروف نظر آئی، اس اچھل کود سے وکٹ کو نقصان پہنچنے کا بھی احتمال رہا جبکہ وکٹ کی دیکھ بھال کرنے والاپی سی بی کا گرائونڈ اسٹاف بے بسی کی تصویر بنا رہا،رابطے پرنیشنل اسٹیڈیم کے سینئر منیجر ارشد خان نے موقف اختیار کیا کہ ماضی میں بھی اسٹیڈیم کو تقریبات کیلیے کرایہ پردیا جاتا رہا ہے،مقامی ادارے کوبھی نجی پروگرام کیلیے اسٹیڈیم مستعار دیا گیا جہاں پر شرکا نے ریگولرکرکٹ کی بجائے ٹیپ بال سے کھیلنا شروع کر دیا تاہم صورتحال کا علم ہوتے ہی انھیں روک دیا گیا، واضح رہے کہ نیشنل اسٹیڈیم پراس سے قبل بھی مختلف نوعیت کی تقریبات منعقد ہوتی رہی ہیں جن میں ثقافتی رقص، پولیس کا بڑاکھانا اور مختلف اداروں کی جانب سے ملازمتی و تعلیمی امتحانات بھی شامل ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔