ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پرامریکا کا ردعمل فطری ہے، وزیرخارجہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 اپريل 2020
محکمہ داخلہ نے ملزموں کو 90 روزکے لیے حفاظتی طویل میں لے لیا ہے، وزیر خارجہ: فوٹو: فائل

محکمہ داخلہ نے ملزموں کو 90 روزکے لیے حفاظتی طویل میں لے لیا ہے، وزیر خارجہ: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پرامریکا کا ردعمل فطری ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پرامریکا کا ردعمل فطری ہے، وہ معروف صحافی تھے انہیں پہلے تاوان کیلئے اغوا کیا گیا اورپھرقتل کردیا گیا، محکمہ داخلہ نے ملزمان کو90 روزکے لیے حفاظتی طویل میں لے لیا ہے جب کہ حکومت سندھ کی جانب سے فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائرکی جائے گی۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ شیخ عمرکی سزائے موت کوسات سال قید میں تبدیل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے، اپیل کوسندھ ہائی کورٹ نے تسلیم کرکے انسداد دہشت گردی کورٹ حیدرآباد کی طرف سے دی گئی سزا کو معطل کرتے ہوئے تین ملزمان کو بری کیا۔ اس فیصلے سے تشویش پیدا ہوئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈِینیل پرل قتل کیس؛ احمد عمر شیخ کی سزائے موت 7 سال قید میں تبدیل

وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں، پوری قوم نے مل کردہشت گردی کے خلاف ایک طویل لڑائی لڑی اوراسے شکست دی، ڈینیل پرل کیس سے متعلق خبرپوری دنیا میں پھیلی اورپاکستان پرانگلیاں بھی اٹھائی گئیں اورہمیں حدف تنقید بنایا گیا۔

واضح رہے کہ ڈینیل پرل امریکی جریدے وال اسٹریٹ جنرل جنوبی ایشیا ریجن کے بیورو چیف تھے، انہیں کراچی میں اغوا کے بعد قتل کردیا گیا تھا، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 15 جولائی 2002 کو ملزمان کو سنائی تھی، برطانوی شہریت رکھنے والے ملزم احمد عمر شیخ کوعدالت نے سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔