گوگل کا اسکواش کھلاڑی ہاشم خان کوخراج عقیدت

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 اپريل 2020
1951 میں ہاشم خان نے پہلی مرتبہ برٹش اوپن اسکواش میں شرکت کی اورٹائٹل اپنے نام کرکے پہلی مرتبہ اسکواش کورٹ میں سبزہلالی پرچم بلند کیا: فوٹو: فائل

1951 میں ہاشم خان نے پہلی مرتبہ برٹش اوپن اسکواش میں شرکت کی اورٹائٹل اپنے نام کرکے پہلی مرتبہ اسکواش کورٹ میں سبزہلالی پرچم بلند کیا: فوٹو: فائل

گوگل نے ڈوڈل کے ذریعے پاکستان کے مایہ نازاسکواش کھلاڑی ہاشم خان کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

اسکواش کی دنیا میں پاکستان کا پرچم سربلند کرنے والے ہاشم خان کوگوگل ڈوڈل کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

ہاشم خان کے والد عبداللہ خان پشاورمیں ایک کلب میں ملازمت کرتے تھے جہاں انگریزفوجی افسران اسکواش کھیلا کرتے تھے۔ اسی دوران ہاشم خان کھلاڑیوں کے بال بوائے کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے لگے اورجب انگریزکھیل کرچلے جاتے تو وہ دیگر بچوں کے ہمراہ وہاں اسکوش کھیلا کرتے۔ 1942 میں وہ برٹش ایئرفورس آفیسرزمیس میں اسکواش کوچ بن گئے۔

1944 میں انہوں نے ممبئی میں ہونے والی پہلی آل انڈیا اسکواش چیمپیئین شپ اپنے نام کرکے تاریخ رقم کی اورمسلسل 3 سال تک اعزاز کا دفاع کیا۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے پاکستان فضائیہ میں ملازمت اختیارکرلی اور1949 میں ہونے والی پہلی قومی اسکواش چیمپئین شپ اپنے نام کی۔

1951 میں انہوں نے پہلی مرتبہ برٹش اوپن اسکواش میں شرکت کی اورٹائٹل اپنے نام کرکے پہلی مرتبہ اسکواش کورٹ میں سبزہلالی پرچم کوبلند کیا، وہ 1951 سے 1958 تک مسلسل برٹش اوپن چیمپئین کے فاتح رہے۔ اس کے علاوہ وہ 5 مرتبہ برٹش پروفیشنل چیمپئین شپ جبکہ 3،3 مرتبہ یو ایس اوپن اسکواش اور کینیڈین اوپن اپنے نام کرچکے ہیں۔

ہاشم خان 2014 میں 100 سال کی عمر میں امریکا کے شہر ڈینور میں دار فانی سے کوچ کرگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔