لاک ڈاوَن سے متعلق پاک فوج اور حکومت کی رائے مختلف نہیں، شیخ رشید

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 اپريل 2020
ٹرینیں نہ چلاتے تو گھروں کو نہ جانے والے مسافر آج لوگ ایڑھیاں رگڑ رہے ہوتے، وزیر ریلوے

ٹرینیں نہ چلاتے تو گھروں کو نہ جانے والے مسافر آج لوگ ایڑھیاں رگڑ رہے ہوتے، وزیر ریلوے

 لاہور: وزیرریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ لاک ڈاوَن سے متعلق پاک فوج اور حکومت کی رائے مختلف نہیں اور  ہم لاک ڈاؤن کے حکومتی فیصلے کے پابند ہیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہمیں کورونا وائرس  جیسے چیلنج کا سامنا ہے، ہمیں  پاکستان اور قوم کو بچانا ہے، یہ وقت جنگ عظیم  سے بھی سخت ہے، اس پر سیاست نہ کی جائے، حادثات اور امتحانات سے ہی لیڈرشپ کا پتا چلتا ہے، اپوزیشن کی رائے نقطہ چینی کے مترادف ہے،  قوم دیکھ رہی ہے کہ ان کا کیا رویہ ہے، شہباز شریف کو کہتا ہوں کہ یہ وقت سیاست کا نہیں، لیپ ٹاپ کے آگے بیٹھ کر تنقید نہ کی جائے سب اپنا اپنا حصہ ڈالیں، میں تمام لوگوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھاتا ہوں، ناراض دوستوں کو صلاح  کی دعوت دیتا ہوں، آئیں ہم ملک کر بحران سے ملک کو نکالیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان ریلوے میں کوئی ملازم کورونا کا شکار نہیں ہوا، دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں کورونا کا اثر کم ہے، 14 اپریل تک ملک میں کورونا کے اثرات واضح ہوجائیں گے، لاک ڈاوَن سے متعلق پاک فوج اور حکومت کی رائے مختلف نہیں، ہم لاک ڈاؤن کے حکومتی فیصلے کے پابند ہیں، 15 تاریخ سے وزیراعظم کی اجازت سے ریلوے کی فریٹ شروع  کریں گے، ٹرینوں کو حفاظتی اقدامات کے ساتھ چلائیں گے، ہمیں ایک ارب 20 کروڑ ہر ہفتے نقصان ہو رہا ہے،  ٹرینیں چلانے کیلئے لوگوں کا اصرار اور مجبوریاں ہیں۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ اس ملک میں سازش کی جا رہی ہے، کچھ عناصر ملک کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے، صوبوں میں تفریق نہیں کرنی چاہیے، یہ وبا پوری دنیا میں آئی ہے، تبلیغی جماعت اور زائرین کو تنقید کانشانہ نہیں بنانا چاہیے، نماز پڑھنے والوں کے ساتھ کوئی غیراخلاقی بات نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے 52 لوگ سڑکوں پر مرگئے، کیونکہ وہ لوگ پیدل چل پڑے تھے، ہم نے آخری 2 روز میں 40 ٹرینوں سے ایک لاکھ  65 ہزار مسافروں کو منتقل کیا، ٹرینیں نہ چلاتے تو گھروں کو نہ جانے والے مسافر آج لوگ ایڑھیاں رگڑ رہے ہوتے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔