آٹا اور چینی بحران رپورٹس : مزید وضاحت کیلیے کمیٹیوں کو اضافی سوالات تفویض

ویب ڈیسک  ہفتہ 4 اپريل 2020
وزیراعظم نے کمیٹیوں کی رپورٹس اور اضافی سوالات کے جوابات عوام کے لیے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اعلامیہ

وزیراعظم نے کمیٹیوں کی رپورٹس اور اضافی سوالات کے جوابات عوام کے لیے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اعلامیہ

 اسلام آباد: چینی اور آٹا بحران پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹس سامنے آنے کے بعد حکومت نے مزید وضاحت کے لیے کمیشنز کو اضافی سوالات دے دیے تاہم دونوں رپورٹس اور اضافی سوالات کے جوابات عوام کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چینی اور آٹا بحران پر تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹس پر حکومت کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور وزیراعظم عمران خان شفافیت اور احتساب کو جمہوریت کا بنیادی اصول اور گڈ گو رننس کا خاصا سمجھتے ہیں، چینی اور آٹا بحران کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے  وزیراعظم عمران خان کی طرف سے دو انکوائری کمیٹیاں ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں تشکیل دی گئیں۔

یہ پڑھیں : چینی بحران کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش، جہانگیر ترین کے ملوث ہونے کا انکشاف

اعلامیے کے مطابق کمیٹیوں نے گندم اور آٹے کے معاملے اور چینی کی قیمتوں میں اضافے کا جائزہ لیا، دونوں کمیٹیوں کی طرف سے انکوائری رپورٹس پیش کی گئیں تاہم مزید وضاحت کے لیے اضافی سوالات دیئے گئے ہیں، وزیراعظم نے دونوں کمیٹیوں کی رپورٹس اور اضافی سوالات کے جوابات عوام کے لیے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ کابینہ نے چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کا تحقیقاتی دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا، کمیٹی کو انکوائری کمیشن ایکٹ 2017ء کے تحت انکوائری کمیشن کا درجہ دے دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : گندم بحران کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل، ذمہ داروں کے نام سامنے آگئے

اعلامیے کے مطابق کمیشن فائنڈنگ فرانزک کا تجزیہ کررہا ہے، کمیشن 25 اپریل تک اپنا کام مکمل کرلے گا جوکہ عوام کے سامنے لایا جائے گا، وزیراعظم عمران خان کی قیادت کے تحت وفاقی حکومت کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد اور اس ضمن میں دیگر ضروری اقدامات کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔