غلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑے 26 برس بیت گئے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 5 اپريل 2020
غلام فرید صابری نے پہلی قوالی 1958ء میں ریکارڈ کروائی (فوٹو: فائل)

غلام فرید صابری نے پہلی قوالی 1958ء میں ریکارڈ کروائی (فوٹو: فائل)

 کراچی: معروف قوال غلام فرید صابری کو ہم سے بچھڑے 26 برس بیت گئے۔

غلام فرید صابری نے موسیقی کی ابتدائی تعلیم اپنے والد استاد عنایت حسین صابری سے حاصل کی اور پہلی پرفارمنس 11 برس کی عمر میں دی۔ غلام فرید صابری کو صوفیانہ کلام پڑھنے پر مکمل دسترس حاصل تھی، جداگانہ انداز میں قوالی گانے میں بعد ازاں ان کے چھوٹے بھائی مقبول صابری بھی ان کے ساتھ شامل ہوگئے۔

صابری برادران کے نام سے بنی اس جوڑی نے سن 70ء اور 80ء کے عشرے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اس دور میں ان کا کوئی ہم پلہ نہیں تھا۔ غلام فرید صابری نے پہلی قوالی 1958ء میں ریکارڈ کروائی۔ سن 1975ء میں گائی قوالی تاج دار حرم نے شہرت کو دوام بخشا اور ایک دور تھا جب ان کے آڈیو کیسٹس کی ریکارڈ فروخت ہوتی تھی۔

غلام فرید صابری اور مقبول صابری نے فلموں کے لیے بھی قوالیاں ریکارڈ کروائیں۔ جن میں عشق حبیب، چاند سورج، الزام، بن بادل برسات، سچائی شامل ہیں۔ صابری برادران نے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک میں اپنی آواز کا جادو جگایا وہ جب اپنے فن کا مظاہرہ کرتے تو سننے والوں پر سحر طاری ہوجاتا تھا۔

واضح رہے کہ غلام فرید صابری 5 اپریل سن 1994ء کو علالت کے بعد کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔ قوالی کی تاریخ غلام فرید صابری اور ان کے خانوادے کے بغیر ادھوری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔