کورونا، پیسیو امیونائزیشن طریقہ علاج کے لیے مشکلات بدستور برقرار

طفیل احمد  اتوار 5 اپريل 2020
اس تیکنیک کے استعمال کیلیے صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو پلازما کے استعمال میں اہم کردار ادا کرنا پڑیگا۔ (فوٹو: فائل)

اس تیکنیک کے استعمال کیلیے صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو پلازما کے استعمال میں اہم کردار ادا کرنا پڑیگا۔ (فوٹو: فائل)

کراچی: نیشنل باؤایتھکس کمیٹی نے ملک میں پہلی بار کورونا وائرس سے صحت یاب افراد کے جسم سے اینٹی باڈیز( پیسو ایمونایزیشن) تیکنیک کی منظوری دیدی۔

کورونا وائرس کے علاج کیلیے پیسیو امیونائزیشن طریقہِ علاج کیلیے مشکلات بدستور برقرار ہیں، اس طریقہ علاج میں استعمال ہونے والے سامان کی درآمد میں شدید مشکلات کاسامنا ہے۔

ڈاکٹرطاہرشمسی کے مطابق کورونا سے صحتیاب ہونے والے مریضوں سے پلازما نکالنے والی ایفریسس کِٹ ہنگامی بنیادوں پر درآمد کرنے کیلیے اسٹیٹ بینک کو وفاقی حکومت سے زرِ مبادلہ ٹیلی گرافک ٹرانسفر اجازت ضرور ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس سامان پر درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکس کی چھوٹ دینے کیلیے ایف بی آر کو اِن کِٹوں کیلیے خصوصی ہدایت دینی پڑیگی جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو پیسیو امیونائزیشن کیلیے رہنما اصول متعین کرنے پڑیںگے تاکہ پورے ملک بھر میں اس تیکنیک کے ذریعے کرونا کے مریضوں کا علاج یقینی بنایا جاسکے،اس تیکنیک کے استعمال کیلیے صوبائی بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کو پلازما کے استعمال میں اہم کردار ادا کرنا پڑیگا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔