پینگوئن پانی کے اندر بھی ’باتیں‘ کرتے ہیں، تحقیق

ویب ڈیسک  جمعرات 9 اپريل 2020
پینگوئن شکار کے وقت خاص آوازیں خارج کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

پینگوئن شکار کے وقت خاص آوازیں خارج کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

جنوبی افریقا: خوبصورت آبی پرندوں، پینگوئن کی کم ازکم تین انواع کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ پانی کی گہرائی میں بھی ایک دوسرے سے باتیں کرتے ہیں تاہم ان کی مختلف آوازوں کا 50 فیصد تعلق شکار یا خوراک کے معاملات سے ہوسکتا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ پینگوئن غیر معمولی اور دلچسپ جان دار ہیں جن میں غوطہ لگانے کی صلاحیت بھی حیرت انگیز ہوتی ہے اور وہ 20 سے 500 میٹر گہرائی تک جاکر مچھلی، کِرل یا اسکوئڈ وغیرہ کا شکار کرسکتے ہیں۔

ماہرین جاننا چاہتے ہیں کہ کیا یہ جانور پانی کے اندر بھی آواز خارج کرتے ہیں یا نہیں؟ اس ضمن میں جنوبی افریقا کی نیلسن منڈیلا یونیورسٹی نے بعض تجربات کیے ہیں اور ویڈیوز بنائی ہیں۔ انہوں نے اس ضمن میں بطورِ خاص کنگ پینگوئن، گینٹو پینگوئن اور میکرونی پینگوئن پر تحقیق کی ہے۔

سائنسدانوں نے سمندر کی گہرائی میں مسلسل پانچ گھنٹے تک 203 ویڈیو کلپ بنائے ہیں۔ ان میں سے 34 ویڈیو کنگ پینگوئن کی، ایک میکرونی  پینگوئن اور 168 گینٹو پینگوئن کی ویڈیوز بنائی گئی ہیں۔

ان میں سے کنگ پینگوئن 200 میٹر کی گہرائی تک جاسکتا ہے اور مچھلی کا شکار کرتا ہے۔ دوسری جانب میکرونی پینگوئن زیادہ سے زیادہ 10 میٹر کا غوطہ لگاسکتا ہے اور اپنے اطراف میں چھوٹے جھینگوں اور کِرل کا شکار کرتا ہے۔

ماہرین نے نوٹ کیا کہ تینوں اقسام کے پینگوئن نے 73 فیصد آوازیں اس وقت خارج کیں جب وہ غوطہ لگا کر نیچے کی طرف جارہے تھے اور عین اسی لمحے وہ شکار کرتے ہیں۔ اکثر آوازیں اس وقت خارج ہوتی ہیں جب وہ شکار کی جانب لپکتے ہیں۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی بنائی گئی ہے۔

50 فیصد آوازوں کا تعلق ان جانوروں کے شکار سے وابستہ رہا اور جیسے جیسے پینگوئن شکار کی جانب بڑھے ان کی آوازیں بھی بڑھتی رہیں۔ لیکن کیا یہ آوازیں دوسری پینگوئن کو راغب کرنے کے لیے ہوتی ہیں؟ اور کیا انہیں باتیں بھی قرار دیا جاسکتا ہے؟ اس پر ابھی مزید تحقیق کرنا ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔